سعید نقوی
افسانہ 14
اشعار 8
کچھ لوگ تھے سفر میں مگر ہم زباں نہ تھے
ہے لطف گفتگو کا جو اپنی زباں میں ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہ خود نوشت تو مجھ کو ادھوری لگتی ہے
جو ہو سکے تو نیا انتساب مانگوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں اپنے سارے سوالوں کے جانتا ہوں جواب
مرا سوال مرے ذہن کی شرارت ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں دور دور سے خود کو اٹھا کے لاتا رہا
کہ ٹوٹ جاؤں تو پھر دور تک بکھرتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ابتدا مجھ میں انتہا مجھ میں
اک مکمل ہے واقعہ مجھ میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے