Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Saghar Nizami's Photo'

ساغر نظامی

1905 - 1984 | دلی, انڈیا

ممتاز مقبول عام شاعر، حب الوطنی کے نظموں کے لئے مشہور ، پدم بھوشن کا اعزار

ممتاز مقبول عام شاعر، حب الوطنی کے نظموں کے لئے مشہور ، پدم بھوشن کا اعزار

ساغر نظامی کے اشعار

1.5K
Favorite

باعتبار

تیرے نغموں سے ہے رگ رگ میں ترنم پیدا

عشرت روح ہے ظالم تری آواز نہیں

آنکھ تمہاری مست بھی ہے اور مستی کا پیمانہ بھی

ایک چھلکتے ساغر میں مے بھی ہے اور مے خانہ بھی

یہی صہبا یہی ساغر یہی پیمانہ ہے

چشم ساقی ہے کہ مے خانے کا مے خانہ ہے

وہ مری خاک نشینی کے مزے کیا جانے

جو مری طرح تری راہ میں برباد نہیں

خراماں خراماں معطر معطر

نسیم آ رہی ہے کہ وہ آ رہے ہیں

دل کی بربادیوں کا رونا کیا

ایسے کتنے ہی واقعات ہوئے

کافر گیسو والوں کی رات بسر یوں ہوتی ہے

حسن حفاظت کرتا ہے اور جوانی سوتی ہے

نظر کرم کی فراوانیوں پہ پڑتی ہے

پھر اپنے دامن خاکی کو دیکھتا ہوں میں

ڈھونڈھنے کو تجھے او میرے نہ ملنے والے

وہ چلا ہے جسے اپنا بھی پتا یاد نہیں

سجدے مری جبیں کے نہیں اس قدر حقیر

کچھ تو سمجھ رہا ہوں ترے آستاں کو میں

گل اپنے غنچے اپنے گلستاں اپنا بہار اپنی

گوارا کیوں چمن میں رہ کے ظلم باغباں کر لیں

تخلیق اندھیروں سے کئے ہم نے اجالے

ہر شب کو اک ایوان سحر ہم نے بنایا

حیرت سے تک رہا ہے جہان وفا مجھے

تم نے بنا دیا ہے محبت میں کیا مجھے

سیلاب تبسم سے درمان جراحت کر

ٹکڑے دل بسمل کے آلودۂ خوں کب تک

حسن نے دست کرم کھینچ لیا ہے کیا خوب

اب مجھے بھی ہوس لذت آزار نہیں

وہ سوال لطف پر پتھر نہ برسائیں تو کیوں

ان کو پروائے شکست کاسۂ سائل نہیں

Recitation

بولیے