Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Saib Tonki's Photo'

صائب ٹونکی

1919 - 1986

صائب ٹونکی کے اشعار

ملی تو ان سے مگر فرصت نظر نہ ملی

پھر اس کے بعد خود اپنی ہمیں خبر نہ ملی

آ تجھے میری قسم مشکل مری آسان کر

زیست کا ہر مرحلہ دشوار ہے تیرے بغیر

قدم بڑھا کہ ابھی دور ہے تری منزل

شکست آبلہ پائی ہے خار کی حد تک

نگاہ میں کوئی منزل نہ کوئی سمت سفر

ہوا خموش ہے کشتی کا بادباں چپ ہے

مرا مقام ہر اک دل میں ہے جداگانہ

اگر یقین نہیں ہوں تو احتمال ہوں میں

Recitation

بولیے