صائب ٹونکی کے اشعار
ملی تو ان سے مگر فرصت نظر نہ ملی
پھر اس کے بعد خود اپنی ہمیں خبر نہ ملی
-
موضوع : ملاقات
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آ تجھے میری قسم مشکل مری آسان کر
زیست کا ہر مرحلہ دشوار ہے تیرے بغیر
-
موضوع : زندگی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
قدم بڑھا کہ ابھی دور ہے تری منزل
شکست آبلہ پائی ہے خار کی حد تک
مرا مقام ہر اک دل میں ہے جداگانہ
اگر یقین نہیں ہوں تو احتمال ہوں میں
-
موضوع : وجود
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نگاہ میں کوئی منزل نہ کوئی سمت سفر
ہوا خموش ہے کشتی کا بادباں چپ ہے
-
موضوع : بے خبری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ