Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sarshar Siddiqui's Photo'

سرشار صدیقی

1926 - 2008 | پاکستان

سرشار صدیقی کے اشعار

نیند ٹوٹی ہے تو احساس زیاں بھی جاگا

دھوپ دیوار سے آنگن میں اتر آئی ہے

اجڑے ہیں کئی شہر، تو یہ شہر بسا ہے

یہ شہر بھی چھوڑا تو کدھر جاؤ گے لوگو

میں نے عبادتوں کو محبت بنا دیا

آنکھیں بتوں کے ساتھ رہیں دل خدا کے ساتھ

اک کار محال کر رہا ہوں

زندہ ہوں کمال کر رہا ہوں

نا مستجاب اتنی دعائیں ہوئیں کہ پھر

میرا یقیں بھی اٹھ گیا رسم دعا کے ساتھ

سرشارؔ میں نے عشق کے معنی بدل دیے

اس عاشقی میں پہلے نہ تھا وصل کا چلن

مری طلب میں تکلف بھی انکسار بھی تھا

وہ نکتہ سنج تھا سب میرے حسب حال دیا

Recitation

بولیے