Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shahid Meer's Photo'

ہندوستانی موسیقی کے ماہر اور گلوکار

ہندوستانی موسیقی کے ماہر اور گلوکار

شاہد میر کے اشعار

اور کچھ بھی مجھے درکار نہیں ہے لیکن

میری چادر مرے پیروں کے برابر کر دے

پہلے تو چھین لی مری آنکھوں کی روشنی

پھر آئینے کے سامنے لایا گیا مجھے

شجر نے لہلہا کر اور ہوا نے چوم کر مجھ کو

تری آمد کے افسانے سنائے جھوم کر مجھ کو

وہی سفاک ہواؤں کا صدف بنتے ہیں

جن درختوں کا نکلتا ہوا قد ہوتا ہے

تجھ کو دیکھا نہیں محسوس کیا ہے میں نے

آ کسی دن مرے احساس کو پیکر کر دے

گنوائے بیٹھے ہیں آنکھوں کی روشنی شاہدؔ

جہاں پناہ کا انصاف دیکھنے والے

خوف سے اب یوں نہ اپنے گھر کا دروازہ لگا

تیز ہیں کتنی ہوائیں اس کا اندازہ لگا

بجھتی ہوئی سی ایک شبیہ ذہن میں لیے

مٹتی ہوئی ستاروں کی صف دیکھتے رہے

رونے سے اور لطف وفاؤں کا بڑھ گیا

سب ذائقہ پھلوں میں نئے پانیوں کا ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے