Shakeb Jalali's Photo'

شکیب جلالی

1934 - 1966 | پاکستان

معروف پاکستانی شاعر، کم عمری میں خود کشی کی

معروف پاکستانی شاعر، کم عمری میں خود کشی کی

شکیب جلالی

غزل 59

نظم 14

اشعار 42

بد قسمتی کو یہ بھی گوارا نہ ہو سکا

ہم جس پہ مر مٹے وہ ہمارا نہ ہو سکا

کوئی بھولا ہوا چہرہ نظر آئے شاید

آئینہ غور سے تو نے کبھی دیکھا ہی نہیں

آج بھی شاید کوئی پھولوں کا تحفہ بھیج دے

تتلیاں منڈلا رہی ہیں کانچ کے گلدان پر

لوگ دیتے رہے کیا کیا نہ دلاسے مجھ کو

زخم گہرا ہی سہی زخم ہے بھر جائے گا

تو نے کہا نہ تھا کہ میں کشتی پہ بوجھ ہوں

آنکھوں کو اب نہ ڈھانپ مجھے ڈوبتے بھی دیکھ

کتاب 5

 

ویڈیو 6

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
دیگر
آ کے پتھر تو مرے صحن میں دو چار گرے

نامعلوم

جہاں تلک بھی یہ صحرا دکھائی دیتا ہے

پنکج اداس

مجرم

یہی رستہ مری منزل کی طرف جاتا ہے نامعلوم

مرجھا کے کالی جھیل میں گرتے ہوئے بھی دیکھ

نامعلوم

کنار_آب کھڑا خود سے کہہ رہا ہے کوئی

نامعلوم

آڈیو 15

آ کے پتھر تو مرے صحن میں دو چار گرے

بد_قسمتی کو یہ بھی گوارا نہ ہو سکا

جہاں تلک بھی یہ صحرا دکھائی دیتا ہے

Recitation

متعلقہ بلاگ

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے