Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shamim Karhani's Photo'

شمیم کرہانی

1913 - 1975 | کرہان, انڈیا

ترقی پسند شاعر- انقلابی نظموں کے لئے مشہور

ترقی پسند شاعر- انقلابی نظموں کے لئے مشہور

شمیم کرہانی کے اشعار

بجھا ہے دل تو نہ سمجھو کہ بجھ گیا غم بھی

کہ اب چراغ کے بدلے چراغ کی لو ہے

یاد ماضی غم امروز امید فردا

کتنے سائے مرے ہم راہ چلا کرتے ہیں

چپ ہوں تمہارا درد محبت لیے ہوئے

سب پوچھتے ہیں تم نے زمانے سے کیا لیا

لیجئے بلا لیا آپ کو خیال میں

اب تو دیکھیے ہمیں کوئی دیکھتا نہیں

پینے کو اس جہان میں کون سی مے نہیں مگر

عشق جو بانٹتا ہے وہ آب حیات اور ہے

بے خبر پھول کو بھی کھینچ کے پتھر پہ نہ مار

کہ دل سنگ میں خوابیدہ صنم ہوتا ہے

وہ دل بھی جلاتے ہیں رکھ دیتے ہیں مرہم بھی

کیا طرفہ طبیعت ہے شعلہ بھی ہیں شبنم بھی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے