سید نواب افسر لکھنوی کے اشعار
ناخدا موجوں کی اس نرم خرامی پہ نہ جا
یہی موجیں تو بدل جاتی ہیں طوفانوں میں
نمود صبح سے شب کی وہ تیرگی تو گئی
یہ اور بات کہ سورج میں روشنی کم ہے
اللہ اللہ یہ ہنگامۂ پیکار حیات
اب وہ آواز بھی دیتے ہیں تو سنتے نہیں ہم
کیا کہیں بزم میں کچھ ایسی جگہ بیٹھے ہیں
جام مے حادثہ بن جائے تو ہم تک پہنچے
حکم لب بندی فروغ داستاں بنتا گیا
زخم کو جتنا دبایا خوں چکاں بنتا گیا