تابش کمال
غزل 8
نظم 11
اشعار 10
اتر گیا ہے رگ و پے میں ذائقہ اس کا
عجیب شہد سا کل رات اس زبان میں تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
زمانے سے الگ تھی میری دنیا
میں اس کی دوڑ میں شامل نہیں تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
عجب یقین سا اس شخص کے گمان میں تھا
وہ بات کرتے ہوئے بھی نئی اڑان میں تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کئی پڑاؤ تھے منزل کی راہ میں تابشؔ
مرے نصیب میں لیکن سفر کچھ اور سے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جس نے انساں سے محبت ہی نہیں کی تابشؔ
اس کو کیا علم کہ پندار سے آگے کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے