Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Tabish Kamal's Photo'

تابش کمال

تابش کمال کے اشعار

327
Favorite

باعتبار

اتر گیا ہے رگ و پے میں ذائقہ اس کا

عجیب شہد سا کل رات اس زبان میں تھا

زمانے سے الگ تھی میری دنیا

میں اس کی دوڑ میں شامل نہیں تھا

عجب یقین سا اس شخص کے گمان میں تھا

وہ بات کرتے ہوئے بھی نئی اڑان میں تھا

کئی پڑاؤ تھے منزل کی راہ میں تابشؔ

مرے نصیب میں لیکن سفر کچھ اور سے تھے

جس نے انساں سے محبت ہی نہیں کی تابشؔ

اس کو کیا علم کہ پندار سے آگے کیا ہے

کوئی اظہار کر سکتا ہے کیسے

یہ لفظوں سے زباں کا فاصلہ ہے

نہ دیکھیں تو سکوں ملتا نہیں ہے

ہمیں آخر وہ کیوں ملتا نہیں ہے

یقیں سے جو گماں کا فاصلہ ہے

زمیں سے آسماں کا فاصلہ ہے

ہم اس دھرتی کے باشندے تھے تابشؔ

کہ جس کا کوئی مستقبل نہیں تھا

کب کھلے گا کہ فلک پار سے آگے کیا ہے

کس کو معلوم کہ دیوار سے آگے کیا ہے

Recitation

بولیے