Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Tabish Kamal's Photo'

تابش کمال

تابش کمال کے اشعار

316
Favorite

باعتبار

کب کھلے گا کہ فلک پار سے آگے کیا ہے

کس کو معلوم کہ دیوار سے آگے کیا ہے

یقیں سے جو گماں کا فاصلہ ہے

زمیں سے آسماں کا فاصلہ ہے

کئی پڑاؤ تھے منزل کی راہ میں تابشؔ

مرے نصیب میں لیکن سفر کچھ اور سے تھے

ہم اس دھرتی کے باشندے تھے تابشؔ

کہ جس کا کوئی مستقبل نہیں تھا

اتر گیا ہے رگ و پے میں ذائقہ اس کا

عجیب شہد سا کل رات اس زبان میں تھا

عجب یقین سا اس شخص کے گمان میں تھا

وہ بات کرتے ہوئے بھی نئی اڑان میں تھا

نہ دیکھیں تو سکوں ملتا نہیں ہے

ہمیں آخر وہ کیوں ملتا نہیں ہے

جس نے انساں سے محبت ہی نہیں کی تابشؔ

اس کو کیا علم کہ پندار سے آگے کیا ہے

زمانے سے الگ تھی میری دنیا

میں اس کی دوڑ میں شامل نہیں تھا

کوئی اظہار کر سکتا ہے کیسے

یہ لفظوں سے زباں کا فاصلہ ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے