Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Tanveer Ahmad Alvi's Photo'

تنویر احمد علوی

1925 - 2013

تنویر احمد علوی کے اشعار

مل بھی جاتا جو کہیں آب بقا کیا کرتے

زندگی خود بھی تھی جینے کی سزا کیا کرتے

لمحہ در لمحہ گزرتا ہی چلا جاتا ہے

وقت خوشبو ہے بکھرتا ہی چلا جاتا ہے

مانگنے کو تو یہاں اپنے سوا کچھ بھی نہ تھا

لب پہ آتا بھی اگر حرف دعا کیا کرتے

روایتوں کو صلیبوں سے کر دیا آزاد

یہی رسن تو سر دار توڑ دی میں نے

پلک جھپکنے میں کچھ خواب ٹوٹ جاتے ہیں

جو بت شکن ہے وہی لمحہ بت تراش بھی تھا

تیری یادوں کی کہانی تو نہیں ہے تنویرؔ

دل پہ دستک جو دیا کرتا ہے خوشبو کی طرح

وہ دائروں سے جو باہر نہ آ سکے تنویرؔ

وہ رسم گردش پرکار توڑ دی میں نے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے