Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Vijay Sharma's Photo'

وجے شرما

1995 | ممبئی, انڈیا

نئی نسل کے اہم شاعروں میں شمار، شاعری میں انسانی جذبات، رشتوں کی گہرائی، اور زندگی کی پیچیدگیوں کا دلکش سنگم

نئی نسل کے اہم شاعروں میں شمار، شاعری میں انسانی جذبات، رشتوں کی گہرائی، اور زندگی کی پیچیدگیوں کا دلکش سنگم

وجے شرما کے اشعار

یہ بحث چھوڑ کے کتنی حسین ہے دنیا

تو یہ بتا کہ تیرا دل کہیں لگا کہ نہیں

اے زندگی کبھی انکار کا سبب بھی سن

میں تھک گیا ہوں تیری ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے

عرشؔ بہاروں میں بھی آیا ایک نظارہ پت جھڑ کا

سبز شجر کے سبز تنے پر اک سوکھی سی ڈالی تھی

نئی نہیں ہے یہ تنہائی میرے حجرے کی

مرض ہو کوئی بھی ہے چارہ گر سے ڈر جانا

نیا نیا ہے سو کہہ لو اسے اکیلا پن

پھر اس مرض کے کئی اور نام آئیں گے

میں بہت دور سے آیا ہوں اک امید لئے

بیٹھنے مت دو مگر نام تو بتلانے دو

اک محبت بھرے سنیما میں

میرے مرنے کا سین میرے خواب

کیوں نہ تشبیہ پھول ہو اس کی

وہ جو خوشبو سا داستان میں ہے

دشت کی ناتمام راہوں پر

کوئی ساتھی ہے تو شجر تنہا

Recitation

بولیے