وسیم حیدر کے اشعار
قید کرتا ہوں حسرتیں دل میں
پھر انہیں خودکشی سکھاتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سنتا رہتا ہوں تو وہ کچھ بھی کہے جاتا ہے
اس کو لگتا ہے کہ معیار یہی ہے اپنا
تجھ کو ہو میرے لمس کی خواہش شدید تر
تجھ سے تمام عمر مرا سامنا نہ ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہوس نہ پوری ہوئی جب کہیں تو علم ہوا
ترے بدن کا رہا مجھ کو آسرا بڑی دیر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مرے خمیر پہ ساری ہی صرف ہو گئی تھی
پھر اس کے بعد اداسی نئی بنائی گئی
پھر تری مختاریٔ عالم کا کیا
میں نے تجھ سے کچھ نہیں مانگا اگر
مرتے وقت فرشتہ بولے
کیمرہ دیکھ کے ہاتھ ہلائیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں وہ پتھر ہوں کہ وحشت میں اٹھا کر جس کو
بے سبب یوںہی کہیں پھینک دیا جاتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہم دعا کو ہاتھ اٹھائے گڑگڑاتے رہ گئے
تم نے طنزاً بھی اگر کچھ بات کی پوری ہوئی