یعقوب یاور کے اشعار
اگر وہ آج رات حد التفات توڑ دے
کبھی پھر اس سے پیار کا خیال بھی نہ آئے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شہر سخن عجیب ہو گیا ہے
ناقد یہاں ادیب ہو گیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پہاڑ جیسی عظمتوں کا داخلہ تھا شہر میں
کہ لوگ آگہی کا اشتہار لے کے چل دیے
-
موضوع : آگہی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
لہو مہکا تو سارا شہر پاگل ہو گیا ہے
میں کس صف سے اٹھوں کس کے لیے خنجر نکالوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تو لا مکاں میں رہے اور میں مکاں میں اسیر
یہ کیا کہ مجھ پہ اطاعت تری حرام ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آج بھی زخم ہی کھلتے ہیں سر شاخ نہال
نخل خواہش پہ وہی بے ثمری رہنا تھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ