Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Yusuf Zafar's Photo'

یوسف ظفر

1914 - 1972 | راول پنڈی, پاکستان

یوسف ظفر کے اشعار

468
Favorite

باعتبار

ان کی محفل میں ظفرؔ لوگ مجھے چاہتے ہیں

وہ جو کل کہتے تھے دیوانہ بھی سودائی بھی

آ مرے چاند رات سونی ہے

بات بنتی نہیں ستاروں سے

ہائے یہ طویل و سرد راتیں

اور ایک حیات مختصر میں

سانس لینے کو ہی جینا نہیں کہتے ہیں ظفرؔ

زندگی تھی جو ترے وصل کا امکاں ہوتا

ایک بھی آفتاب بن نہ سکا

لاکھ ٹوٹے ہوئے ستاروں سے

تھک کے پتھر کی طرح بیٹھا ہوں رستے میں ظفرؔ

جانے کب اٹھ سکوں کیا جانیے کب گھر جاؤں

زہر ہے میرے رگ و پے میں محبت شاید

اپنے ہی ڈنک سے بچھو کی طرح مر جاؤں

پانی کو آگ کہہ کے مکر جانا چاہئے

پلکوں پہ اشک بن کے ٹھہر جانا چاہئے

ہے گلو گیر بہت رات کی پہنائی بھی

تیرا غم بھی ہے مجھے اور غم تنہائی بھی

آنکھوں میں ترے جلوے لیے پھرتے ہیں ہم لوگ

ہم لوگ کہ رسوا سر بازار ہوئے ہیں

دور ہو کر بھی سنیں تم نے حکایات وفا

قرب میں بھی وہی عنواں ہے قریب آ جاؤ

باتوں سے سوا ہوتی ہے کچھ وحشت دل اور

احباب پریشاں ہیں مرے طرز عمل سے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے