ظفر مرادآبادی کے اشعار
بڑھے کچھ اور کسی التجا سے کم نہ ہوئے
مرے حریف تمہاری دعا سے کم نہ ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تمام پھول مہکنے لگے ہیں کھل کھل کر
چمن میں شوخی باد صبا کو چھوتے ہی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خوش گماں ہر آسرا بے آسرا ثابت ہوا
زندگی تجھ سے تعلق کھوکھلا ثابت ہوا
-
موضوع : آسرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یوں ہی کسی کی کوئی بندگی نہیں کرتا
بتوں کے چہروں پہ تیور خدا کے رکھے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیا خبر کس موڑ پر بکھرے متاع احتیاط
پتھروں کے شہر میں ہوں آئینہ اوڑھے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کارواں سے جو بھی بچھڑا گرد صحرا ہو گیا
ٹوٹ کر پتے کب اپنی شاخ پر واپس ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مری امید کا سورج کہ تیری آس کا چاند
دیے تمام ہی رخ پر ہوا کے رکھے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ