Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zafar Moradabadi's Photo'

ظفر مرادآبادی

1951 | دلی, انڈیا

ظفر مرادآبادی کے اشعار

بڑھے کچھ اور کسی التجا سے کم نہ ہوئے

مرے حریف تمہاری دعا سے کم نہ ہوئے

تمام پھول مہکنے لگے ہیں کھل کھل کر

چمن میں شوخی باد صبا کو چھوتے ہی

خوش گماں ہر آسرا بے آسرا ثابت ہوا

زندگی تجھ سے تعلق کھوکھلا ثابت ہوا

یوں ہی کسی کی کوئی بندگی نہیں کرتا

بتوں کے چہروں پہ تیور خدا کے رکھے تھے

کیا خبر کس موڑ پر بکھرے متاع احتیاط

پتھروں کے شہر میں ہوں آئینہ اوڑھے ہوئے

کارواں سے جو بھی بچھڑا گرد صحرا ہو گیا

ٹوٹ کر پتے کب اپنی شاخ پر واپس ہوئے

مری امید کا سورج کہ تیری آس کا چاند

دیے تمام ہی رخ پر ہوا کے رکھے تھے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے