Zuhoor Nazar's Photo'

ظہور نظر

1923 - 1981 | بہاول پور, پاکستان

ظہور نظر

غزل 15

نظم 6

اشعار 12

سنتے ہیں چمکتا ہے وہ چاند اب بھی سر بام

حسرت ہے کہ بس ایک نظر دیکھ لیں ہم بھی

وہ بھی شاید رو پڑے ویران کاغذ دیکھ کر

میں نے اس کو آخری خط میں لکھا کچھ بھی نہیں

نہ سو سکا ہوں نہ شب جاگ کر گزاری ہے

عجیب دن ہیں سکوں ہے نہ بے قراری ہے

  • شیئر کیجیے

وہ جسے سارے زمانے نے کہا میرا رقیب

میں نے اس کو ہم سفر جانا کہ تو اس کی بھی تھی

لٹ گیا ہے سفر میں جو کچھ تھا

پاس اپنے مکان تک بھی نہیں

  • شیئر کیجیے

کتاب 1

 

ویڈیو 3

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر

ظہور نظر

چھوڑ کر دل میں گئی وحشی ہوا کچھ بھی نہیں

ظہور نظر

ہتھیلیوں پہ لیے اپنے سر گئے ہیں لوگ

ظہور نظر

متعلقہ شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے