Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Amir Hamza Saqib's Photo'

امیر حمزہ ثاقب

1971 | بھیونڈی, انڈیا

نئی نسل کے ممتاز شاعر

نئی نسل کے ممتاز شاعر

امیر حمزہ ثاقب کے اشعار

467
Favorite

باعتبار

تمہاری ذات حوالہ ہے سرخ روئی کا

تمہارے ذکر کو سب شرط فن بناتے ہیں

تہہ کر چکے بساط غم و فکر روزگار

تب خانقاہ عشق و محبت میں آئے ہیں

تو آیا لوٹ آیا ہے گزرے دنوں کا نور

چہروں پہ اپنے ورنہ تو برسوں کا زنگ تھا

یہ گرد ہے مری آنکھوں میں کن زمانوں کی

نئے لباس بھی اب تو پرانے لگتے ہیں

میری دنیا اسی دنیا میں کہیں رہتی ہے

ورنہ یہ دنیا کہاں حسن طلب تھی میرا

روشن الاؤ ہوتے ہی آیا ترنگ میں

وہ قصہ گو خود اپنے میں اک داستان تھا

مکاں اجاڑ تھا اور لا مکاں کی خواہش تھی

سو اپنے آپ سے باہر قیام کر لیا ہے

تیری خوشبو ترا پیکر ہے مرے شعروں میں

جان یوں ہی نہیں یہ طرز مثالی میرا

خبر بھی ہے تجھے اس دفتر محبت کو

جلانے جلنے میں کیا کیا زمانے لگتے ہیں

میری برہنہ پشت تھی کوڑوں سے سبز و سرخ

گورے بدن پہ اس کے بھی نیلا نشان تھا

پھر بدن میں تھکن کی گرد لیے

پھر لب جوئے بار ہیں ہم لوگ

ایک جہان لا یعنی غرقاب ہوا

ایک جہان معنی کی تشکیل ہوئی

لہو جگر کا ہوا صرف رنگ دست حنا

جو سودا سر میں تھا صحرا کھنگالنے میں گیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے