aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "آواز"
گنیش گائیکوارڈ آغاز
شاعر
آغاز بلڈانوی
آغاز برنی
پبلک کی آواز، لکھنؤ
ناشر
آواز پبلی کیشنز، گورکھپور
عکس و آواز، دہلی
انجمن نئی آواز جلال پور، فیض آباد
قومی آواز، نئی دہلی
آواز پریس، بریلی
مکتبہ ہماری آواز پبلی کیشنز، پاکستان
آواز اشاعت گھر، لاہور
نئی آواز جامعہ نگر، نئی دہلی
آواز وطن پریس، کانپور
آغاز برہانپوری
مصنف
آغاز پبلیشرز، لاہور
اسے آواز دینی ہو اسے واپس بلانا ہوہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں
کیوں نہ چیخوں کہ یاد کرتے ہیںمیری آواز گر نہیں آتی
تھی فرشتوں کو بھی حیرت کہ یہ آواز ہے کیاعرش والوں پہ بھی کھلتا نہیں یہ راز ہے کیا
راہ کے پتھر سے بڑھ کر کچھ نہیں ہیں منزلیںراستے آواز دیتے ہیں سفر جاری رکھو
پائے کوباں کوئی زنداں میں نیا ہے مجنوںآتی آواز سلاسل کبھی ایسی تو نہ تھی
معروف ترقی پسند شاعر،رومانی اور انقلابی نظموں کے لیے مشہور،آل انڈیا ریڈیوکے رسالہ آواز کے پہلے مدیر،معروف شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کے ماموں
ناصر کاظمی کی پیدائش ۱۹۲۳ کو انبالہ میں ہوئی ۔ جدید شاعروں میں ناصر کاظمی کا نام بہت اہمیت کا حامل ہے ۔انھوں نے اپنی شاعری میں ہجرت اور تقسیم ملک کے دکھ درد کو پوری طرح جذب کر لیا ہے ۔ چھوٹی بحروں میں خوبصورت اشعار کی تخلیق ناصر کاظمی کا طرّۂ امتیاز ہے ۔ ان کے زمانے کے تقریباً تمام بڑے گلوکاروں نے ان کی غزلوں کو آواز دی ہے۔
پاکستان کی مقبول ترین شاعرات میں شامل ، عورتوں کے مخصوص جذبوں کو آواز دینے کے لئے معروف
आवाज़آواز
voice, sound
स्वर, ध्वनि, बोली
پت جھڑ کی آواز
قرۃالعین حیدر
کہانیاں/ افسانے
بے آواز گلی کوچوں میں
احمد فراز
بے آواز گلی کوچوں میں
مجموعہ
عصمت چغتائی تانیثیت کی پہلی آواز
نامعلوم مصنف
تنقید
غضنفر: اردو فکشن کی ایک معتبر آواز
محمد انور
فکشن تنقید
نئی آواز
بشیر بدر
انتخاب
بارش کی آواز
امجد اسلام امجد
آواز کے پر کھلتے ہیں
عزیز نبیل
غزل
اردو ناول آغاز و ارتقا
عظیم الشان صدیقی
آواز کے بوسے
سید شاہ نصیرالدین بسمل
نعت
اردو زبان کا آغاز
خورشید حمرا صدیقی
زبان
آواز کا جسم
مخمور سعیدی
گوش بر آواز
جبران خلیل جبران
ناول
آواز نہ دو
جاوید کمال رامپوری
ہر کوئی اپنی ہی آواز سے کانپ اٹھتا ہےہر کوئی اپنے ہی سائے سے ہراساں جاناں
سمندر کے سفر میں اس طرح آواز دے ہم کوہوائیں تیز ہوں اور کشتیوں میں شام ہو جائے
یاد کے بے نشاں جزیروں سےتیری آواز آ رہی ہے ابھی
میں جو بولا کہا کہ یہ آوازاسی خانہ خراب کی سی ہے
میں اس کو ہر روز بس یہی ایک جھوٹ سننے کو فون کرتاسنو یہاں کوئی مسئلہ ہے تمہاری آواز کٹ رہی ہے
کوئی دیوانہ گلیوں میں پھرتا رہاکوئی آواز آتی رہی رات بھر
آواز دے کے دیکھ لو شاید وہ مل ہی جائےورنہ یہ عمر بھر کا سفر رائیگاں تو ہے
سدھ لے گھر کی بھی شعلۂ آوازدود کچھ آشیاں سے اٹھتا ہے
دشت تنہائی میں اے جان جہاں لرزاں ہیںتیری آواز کے سائے ترے ہونٹوں کے سراب
جس کی آواز میں سلوٹ ہو نگاہوں میں شکنایسی تصویر کے ٹکڑے نہیں جوڑا کرتے
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books