aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ثقافت"
ادارۂ ثقافت اسلامیہ، لاہور
ناشر
وزارت ثقافت و فنون برائے اشاعت کا عمومی شعبہ
محکمۂ ثقافت مدھیہ پردیش
قومی کمیشن برائے تحقیق تاریخ و ثقافت، اسلام آباد
ادارہ ثقافت پاکستان، اسلام آباد
بزم ثقافت، ملتان
مرکز مطالعات اردو ثقافت، حیدرآباد
ادارہ ادب و ثقافت، اسلام آباد
مجلس تہذیب و ثقافت، کراچی
ادب و ثقافت، انٹر نیشنل
علاقائی ثقافتی ادارہ، پاکستان
سلیمان خطیب، یادگار تعلیمی، ثقافتی و امدادی ٹرسٹ ، گلبرگہ
ثقافتی سب کمیٹی، کشمیر
شاہ عبداللطیف ثقافتی مرکز، حیدرآباد سندھ
اردو میں مابعد جدیدیت کی بحثوں کو شروع ہوئے کئی برس ہوچکے ہیں۔ اہل علم جانتے ہیں کہ جدیدیت اپنا تاریخی کردار ادا کرکے بے اثر ہوچکی ہے اور جن مقدمات پر وہ قائم تھی وہ چیلنج ہوچکے ہیں۔ وہ ادیب جو حساس ہیں اور ادبی معاملات کی آگہی رکھتے ہیں، ان کو اس بات کا احساس ہے کہ مابعد جدیدیت کا نیا چیلنج کیا ہے اور اردو کے تناظر میں مابعد جدیدیت کے اثرات کے تح...
پچھلے دنوں اردواکادمی دہلی کے زیراہتمام مابعدجدیدیت کے موضوع پر ایک سمینار منعقد ہوا۔ اس قومی سمینار میں بھارت کے کونے کونے سے اردو کے ناقدین، شعراء اور کہانی کاروں نے بھرپورحصہ لیا اور مابعدجدیدیت یعنی Post Modernism کے اوصاف کی نشاندہی کرنے کے علاوہ مابعدجدیدیت کے حوالے سے اردو کی مختلف اصناف ادب میں رونما ہونے والی تبدیلی کا بھی احساس دلایا۔ ماب...
'مذہب اور تہذیب''ثقافت' اور 'ترقی' کہہ کر رجعت پرور ہو جاتے ہیں
عصری مغربی ناول نگاری سے صرف ایک مثال میلان کندیرا کی لیں تو ہمارے ناقدین کے لیے یہ یقین کرنا مشکل ہوگا کہ کسی ناول میں یادداشتیں، باقاعدہ فلسفیانہ مضمون، سوانحی بیان اور سیاسی سماجی حالات کو ایک ساتھ پرویا جاسکتا ہے۔ اپنے ناول ’’دا ان بیریبل لاٹٹنیس آف یینگ‘‘ کی شروعات کندیرا ایک فلسفیانہ مکالمہ میں سے کرتا ہے جس میں لائٹنیس اور ویٹ کی فلسفیانہ مو...
بیسویں صدی میں بعد از جنگ عظیم دوئم ایک ایسے دور کا آغاز ہوا، جہاں دنیا بھر میں نوآبادیاتی نظام نے دم توڑنا شروع کر دیا تھا۔ یورپی اقوام، بالخصوص اتحادیوں کی جملہ مقتدر سیاسی جماعتوں کو جنگ کی ہولناک تباہیوں کے پیش نظر ان اندیشہ ہائے فکر کا سامنا تھا، کہ انھیں اب ان کالونیز سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا ہوگا، جہاں استعمار کی لوٹ مار اور بد اعمالیوں ...
ہندوستانی تاریخ پر اردو کی منتخب کتابیں یہاں پڑھیں۔ ان کتابوں میں ہندوستانی تہذیب و ثقافت کی پھر پور عکاسی گئی ہے۔ آپ اس صفحہ پر ہندوستانی تاریخ پر اردو کی سرفہرست کتابیں تلاش کر سکتے ہیں، جسے ریختہ نے اردو ای بک کے قارئین کے لیے منتخب کیا ہے۔ ریختہ ای بکس سائٹ پر ہندوستان کی تاریخ پر مبنی بہترین ای بکس ہیں۔
گاؤں کی ثقافت پر مبنی دس بہترین اردو ناول یہاں پڑھیں۔ اس صفحہ پر گاؤں کی ثقافت پر مبنی بہترین اردو ناول دستیاب ہیں، جن کو ریختہ نے ای بک قارئین کے لیے منتخب کیا ہے۔
اودھ اور شہر لکھنو سے متعلق چنندہ ناول یہاں پڑھیں۔ ان ناولوں میں لکھنو کی تہذیب و ثقافت کی بھر پور عکاسی کی گئی ہے۔
सक़ाफ़तثقافت
culture
अक्लमंद होना, हल्का होना, तेज़ सिर्का।।
ثقافت اور سامراج
ایڈورڈ سعید
2009تاریخ
قدیم ہندوستان کی ثقافت و تہذیب تاریخی پس منظر میں
ڈی۔ ڈی۔ کوسمبی
1979ہندوستانی تاریخ
اسلامی ثقافت
نصیر احمد ناصر
تحقیق
ہماری قومی ثقافت
فیض احمد فیض
1976خطبات
مسلم ثقافت ہندوستان میں
عبد المجید سالک
1957تہذیبی وثقافتی تاریخ
تاریخ شام
فلپ کے ہتی
1962عالمی
اردو ادب میں ہندوستانی تہذیب و ثقافت
قاضی حبیب احمد
2015
قدیم ہندوستان کی ثقافت وتہذیب تاریخی پس منظر میں
1998تاریخ
اردو شاعری میں ہندوستانی تہذیب و ثقافت
ڈاکٹر ندیم احمد
2012مقالات/مضامین
اندلس اور سسلی کی مسلم تاریخ و ثقافت
محمد اسحاق
2009تاریخ اسلام
پنجاب، پنجابی اور پنجابیت
فخر زمان
2003تاریخ
لداخ : تہذیب و ثقافت
عبدالغنی شیخ
2005تاریخ
کشمیر میں عربی علوم اور اسلامی ثقافت کی اشاعت
سید محمد فاروق بخاری
1987تاریخ اسلام
ادب، ثقافت اور دانشوری
صدیق الرحمن قدوائی
2007تنقید
آدیباسی تہذیب و ثقافت
عبدالباری ایم کے
1998تہذیبی وثقافتی تاریخ
ہزاری پرساد دویدیبنارس کی ثقافت کی ایک روشن علامت ہزاری پرساد دویدی بھی تھے جن کی جنم بھومی تو بلیا کا گاؤں اوجھولیا ہے مگر انہیں گیان کی روشنی کاشی سے ملی ہے۔ کاشی ہندو وشوودیالیہ سے سنسکرت اور جیوتش کی تعلیم حاصل کی۔ وہ ایک کثیر الجہات ادیب تھے جنہوں نے تنقید، تخلیق اور تحقیق کو وسعتوں کے نئے آسماں عطا کئے ہیں۔ کبیر اور سور ساہتیہ جیسی کتابیں لکھنے والا معمولی فہم و ادراک کا انسان نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے تاریخی ثقافت کو بنیاد بناکر بان بھٹ کی آتم کتھا، چارو چند لیکھ، پنروا، انام داس کا پوتھا جیسے ناول لکھے جس میں تاریخ کے کئی اہم ادوار اور تہذیبی نقوش محفوظ ہو گئے ہیں۔ دویدی جی کا ایک اہم کام ہے کبیر کا نئی نظر، نظریے سے مطالعہ اور کبیر کی ایک نئی شخصیت کا اکتشاف۔ اس تعلق سے وشوناتھ پرساد تواری لکھتے ہیں،
آندرے مالرو نے کہا تھا، اگر ہمیں فکر کا ایک گہرا، بامعنی، مثبت اور انسانی زاویہ اختیار کرنا ہے تو لامحالہ ہمیں دو باتوں پر انحصار کرنا ہوگا ایک تو یہ کہ زندگی بالآخر ہمارے اندر ایک طرح کا المیاتی احساس پیدا کرتی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنی تمام فکری اور مادّی کامرانیوں کے باوجود یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ہم کہاں جا رہے ہیں۔ دسرے یہ کہ ہمیں ب...
جونؔ نے شعری اصناف میں غزل، نظم اور قطعہ نگاری میں خصوصی طور پر اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا بھر پور مظاہرہ کیا ہے۔ انھوں نے ان اصناف میں قابل قدر شعری سرمایہ چھوڑا ہے۔ جونؔ کا یہ سرمایہ سنجیدہ اور معتبر شاعری کی عمدہ مثال ہے۔ اس مضمون میں جونؔ کی نظم ’درختِ زرد‘ پر اظہار خیال مقصود ہے۔ ساڑھے چار سو سے زیادہ مصرعوں پر مبنی یہ نظم کئی تخلیقی جہات کی حامل...
تمدن ہےثقافت ہے
۱۹۴۷ء اور تقسیم کے ساتھ ہماری اجتماعی تاریخ میں جو واقعات رونما ہوئے، ان کی نوعیت بھی ۱۸۵۷ء کے بعد کے ہندوستانی معاشرے اور ماحول سے خاصی مماثل ہے۔ ۱۸۵۷ء کی طرح ۱۹۴۷ء کا ردعمل بھی ہماری تخلیقی اور ثقافتی زندگی پریکساں نہیں رہا۔ مختلف اشخاص نے مختلف زاویوں سے دیکھا اور اس کے الگ الگ معنی اخذ کئے۔ بہ ظاہر ہمارے زمان ومکاں تک محدو دہونے کے باوجود ۱۹۴۷ء...
دل محبت کی ثقافت کا ازل سے ہے امیںاس شہنشاہ کو نفرت نہ سکھاؤ صاحب
تہذیب و ثقافت ہمیں ورثے میں ملی اوراجداد کا ہم لوگوں پہ احسان بہت ہے
قرنوں کی ثقافت ہے یہاں اب بھی ہمکتیہر دور کا گہوارۂ آثار ہے دلی
تاریخ، سماجیات، اینتھرو پولوجی، علم الاآثار، آرٹ، فلسفہ، ثقافت، مشرق و مغرب کی ادبی روایات کے مطالعے سے قطع نظرقرۃ العین حیدر کے اپنے تجربے، مشاہدے اور تخیل کی دنیا بھی خاصی وسیع، پرپیچ اور رنگا رنگ رہی ہے۔ ان کی ہر تحریر موسیقی کے ایک پارے کی طرح مرتب ہوتی ہے جس میں ایک مرکزی موضوع کے ساتھ ساتھ اس کے کئی ذیلی اور ضمنی حوالے بھی حصےدار ہوتے ہیں۔ ...
جب پوری زندگی، سماج کا ڈھانچہ، انسان کے رویے اور ثقافتی ترجیحات ہر چیز بدل رہی ہے تو کیا زبان وادب اس فضا سے الگ ہیں۔ پھر ہمارے اپنے مسائل بھی کم لرزہ خیز نہیں، کشمیر کا مسئلہ، بابری مسجد کا المیہ، پنجاب کی صورت حال، آئے دن کے بم دھماکے اور فسادات، قبائلی اور پہاڑی علاقوں کے مسائل، بڑھتی ہوئی آبادی، سکے کی گرتی شرح، بے روز گاری، کرپشن، سیاسی قدرو...
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books