aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "جیتا"
امروز
1926 - 2023
شاعر
اندر سرازی
جیا شاہ
جینا قریشی
راجہ جیا لال بہادر گلشن
1785 - 1865
اندر جیت نردوش
مصنف
جیا لعل دت رفیق
ستیہ جیت رے
چرن جیت لال سہگل
جیا لال بھان برق کشمیری
جیت سنگھ سیتل
جنتا اسٹیشنری مارٹ، جموں و کشمیر
ناشر
جیا لال کول
جنتا پبلیشر، دہلی
جتا شنکر جھا
آہ کو چاہیے اک عمر اثر ہوتے تککون جیتا ہے تری زلف کے سر ہوتے تک
تم اپنی شرطوں پہ کھیل کھیلو میں جیسے چاہے لگاؤں بازیاگر میں جیتا تو تم ہو میرے اگر میں ہارا تو میں تمہارا
آہ کو چاہیئے اک عمر اثر ہوتے تککون جیتا ہے تری زلف کے سر ہوتے تک
میں تو جیتا ہوں تم میںتم کیوں مجھ پہ مرتی ہو
ایشر سنگھ کے گلے میں آواز رندھ گئی۔ ’’بتاتا ہوں۔‘‘ یہ کہہ کر اس نے اپنی گردن پر ہاتھ پھیرا اور اس پر اپنا جیتا جیتا خون دیکھ کر مسکرایا۔’’انسان ماں یا بھی ایک عجیب چیز ہے۔‘‘کلونت کور اس کے جواب کی منتظر تھی۔ ’’ایشر سیاں، تو مطلب کی بات کر۔‘‘
محبوب سے وصال کی آرزو تو آپ سب نے پال رکھی ہوگی لیکن وہ آرزو ہی کیا جو پوری ہو جائے ۔ شاعری میں بھی آ پ دیکھیں گے کہ بچارا عاشق عمر بھر وصال کی ایک ناکام خواہش میں ہی جیتا رہتا ہے ۔ یہاں ہم نے کچھ ایسے اشعار جمع کئے ہیں جو ہجر و وصال کی اس دلچسپ کہانی کو سلسلہ وار بیان کرتے ہیں ۔ اس کہانی میں کچھ ایسے موڑ بھی ہیں جو آپ کو حیران کر دیں گے ۔
بے خودی شعور کی حالت سے نکل جانے کی ایک کیفیت ہے ۔ ایک عاشق بے خودی کو کس طرح جیتا ہے اور اس کے ذریعے وہ عشق کے کن کن مقامات کی سیر کرتا ہے اس کا دلچسپ بیان ان اشعار میں ہے ۔ اس طرح کے شعروں کی ایک خاص جہت یہ بھی ہے کہ ان کے ذریعے کلاسیکی عاشق کی شخصیت کی پرتیں کھلتی ہیں ۔
آرزو آرزو ہی رہتی ہے ۔ اسی میں اس کا حسن بھی ہے اور اس کا وجود بھی ۔ ہر انسان آرزوئیں پالتا ہے ،زندگی بھر ان کی دیکھ بھال کرتا ہے اور انہیں آرزوؤں کے ساتھ آنکھیں بند کر لیتا ہے لیکن اس درمیانی عرصے میں وہ جن کیفیات سے گزرتا ہے اور جن کھٹے میٹھے لمحوں کو جیتا ہے وہ لازوال بھی ہیں اور زندگی کا حاصل بھی ۔ ہمارے اس انتخاب میں آپ کو ان لمحوں اور ان کیفیتوں کا احساس بھی ہوگا اور آرزوؤں کی ایک بڑی دنیا کا ادراک بھی ۔
जीताجیتا
live
won
پریشان ہونا چھوڑیئے جینا شروع کیجئے
ڈیل گارنیگی
نفسیات
اردو کا ابتدائی زمانہ
شمس الرحمن فاروقی
تنقید
جیتا جاگتا
ابن طفیل
تاریخ
عجائبات فرنگ
یوسف خاں کمبل پوش
سفر نامہ
دیوان حضرت علی
حضرت علی
دیوان
زٹل نامہ
جعفر زٹلی
شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ
جیسا میں نے دیکھا
جی، ایم، سید
سماع اور دیگر اصطلاحات
ہماری پہیلیاں
سید یوسف بخاری
پہیلی
پریشان ہونا چھوڑ دیں
کاشف الحقائق
امداد امام اثر
عابدہ
بلقیس ہاشمی
ناول
بغداد جلتا رہا
الماس ایم۔اے
تاریخی
چلو میں ہار جاتا ہوں
منصور راٹھور
مجموعہ
کیا بتائیں پیار کی بازی وفا کی راہ میںکون جیتا کون ہارا یہ کہانی پھر سہی
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسادونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
میں عمر کے رستے میں چپ چاپ بکھر جاتااک دن بھی اگر اپنی تنہائی سے ڈر جاتا
جیتا ہے صرف تیرے لیے کون مر کے دیکھاک روز میری جان یہ حرکت بھی کر کے دیکھ
روز جیتا ہوا روز مرتا ہواہر نئے دن نیا انتظار آدمی
کیا کہوں کس طرح سے جیتا ہوںغم کو کھاتا ہوں آنسو پیتا ہوں
’’اے ہے بی، گھاس تو نہیں کھا گئی ہو، کنیز فاطمہ کی ساس نے سن لیا تو ناک چوٹی کاٹ کر ہتھیلی پر رکھ دیں گی۔ جوان بیٹے کی میت اٹھتے ہی وہ بہو کے گرد کنڈل ڈال کر بیٹھ گئیں۔ وہ دن اور آج کا دن دہلیز سے قدم نہ اتارنے دیا۔ نگوڑی کا میکے میں کوئی مرا جیتا ہوتا تو شاید کبھی آنا جانا ہو جاتا۔‘‘’’اور بھئی شجن بھیا کو کیا کنواری نہیں ملے گی جو جھوٹ پتل چاٹیں گے۔ لوگ بیٹیاں تھال میں سجا کے دینے کو تیار ہیں۔ چالیس کےتو لگتے بھی نہیں‘‘، اصغری خانم بولیں۔
کہتے ہیں کہ امید پہ جیتا ہے زمانہوہ کیا کرے جس کو کوئی امید نہیں ہو
ہم سے اک بار بھی جیتا ہے نہ جیتے گا کوئیوہ تو ہم جان کے کھا لیتے ہیں ماتیں اکثر
وہ بات سوچ کے میں جس کو مدتوں جیتابچھڑتے وقت بتانے کی کیا ضرورت تھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books