aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "نجف"
آبرو شاہ مبارک
1685 - 1733
شاعر
علیزے نجف
نجم آفندی
1893 - 1975
شمسہ نجم
born.1968
میر نجف علی نجف
جی اے نجم
born.1985
صبا اکرام
born.1945
نجم الثاقب
born.1960
نجم الغنی خان نجمی رامپوری
1859 - 1941
مصنف
مہ جبیں نجم
نجف علی خان
خواجہ امیر حسن سجزی دہلوی
1242 - 1325
ریاض نجم
born.1981
نجم عثمانی
born.1941
نجم مظفر پوری
مشہور ہو گئی وہ زمیں عرش احتشاماور سنگ ریزے در نجف بن گئے تمام
سکتے میں جو آواز ہے نقارۂ و دف کی نوبت ہے ورود خلف شاہ نجف کی
وہ علم دار کہ جو شیرِ الٰہی کا خلفگوہر بحرِ وفا، نیرِ دیں درِ نجف
یہ لب یہ خط یہ چشم یہ ابرو یہ رخ یہ خالیاقوت و مشک و نرگس و نجم و مہ و ہلال
غالب، میں تو بنی آدم کو مسلمان ہو یا ہندو، یا نصرانی، عزیز رکھتا ہوں اور اپنا بھائی گنتا ہوں۔ دوسرا مانے یا نہ مانے۔ باقی رہی وہ عزیز داری جس کو اہل دنیا قرابت داری کہتے ہیں۔ اس کو قوم اور ذات اور مذہب اور طریقت شرط ہے اور...
تلمیح ایک صنعت ہے۔ شاعری میں اس کا استعمال کم سے کم لفظوں کے ذریعہ معنی کےایک بڑےعلاقےکوگرفت میں لینے کے لیے ہوتا ہے۔ حکیم محمد نجم الغنی نے بحرالفصاحت میں لکھا ہے ’’یہ صنعت اس طرح ہے کہ شاعراپنے کلام میں کسی مسئلہ مشہورہ یا کسی قصے یا مثلِ شائع یا اصطلاح نجوم وغیرہ یا کسی ایسی بات کی طرف اشارہ کرے جس کے بغیرمعلوم ہوئے اور بے سمجھے اس کلام کا مطلب اچھی طرح سمجھ میں نہ آئے‘‘۔ اس صنعت کا استعمال اردو شاعری میں خوب ہوا ہے۔ ہم نے آسانی کے لیے اہم ترین تلمیحات کو ایک ساتھ جمع کردیا ہے۔ تاکہ آسانی سے ان تلمیحات کے پیچھے کی کہانی کو جانا جا سکے۔ آپ انہیں پڑھیے اور شعر فہمی کو بہتر بنائیے۔
नजफ़نجف
high ground, a hillock, a city in Iraq where lies the mausoleum of HAZRAT ALI
अरब का एक प्रसिद्ध नगर जहाँ हज़रत अली का मज़ार है।
دُر دریائے نجف
تقی عابدی
اخبار الصنادید
ہندوستانی تاریخ
بحر الفصاحت
زبان
برج شرف
انتخاب
خزائن الادویہ
طب
چشم تماشا
نجم الحسن رضوی
افسانہ
کردار اور کردار نگاری
نجم الہدیٰ
تنقید
آئینہ خود شناسی
منشی نجم الدین قادری
فلسفہ تصوف
مشاہدات
ہوش بلگرامی
خود نوشت
تلخیص بحرالفصاحت
شاعری تنقید
ذکر العباس
سید نجم الحسن
اسلامیات
تربت میں جو کی میں نے بہت گریہ و زاریگھبرا کے علیؔ آئے نجف سے کئی باری
دل صفا ہو گیا سینے میں تو پائے یہ شرفجب کہ آنکھیں ہوئی حق بیں، تو ملا درِّ نجف
اندھیر یہ ہے چاند بتاتے ہیں کلف کوکھو دیتے ہیں شیشے کے لئے درِ نجف کو
خیرہ نہ کر سکا مجھے جلوۂ دانش فرنگسرمہ ہے میری آنکھ کا خاک مدینہ و نجف
مقطع سلسلۂ شوق نہیں ہے یہ شہرعزم سیر نجف و طوف حرم ہے ہم کو
فریاد کا تھا شور رسولان سلف میںیثرب میں تزلزل تھا اداسی تھی نجف میں
ساغر بکف رہیں وہ تنک ظرف صف بہ صفجب العطش کہیں درپاک شہ نجف
30چہرہ سے تابہ ناف ہے پیغمبر زمن
انصاف نصف ہووے جو یہ دو الف نہ ہوں 14
یہ بال چشم ِناف کا تارِ نگاہ ہے پتلی ہے کوہ طور تجلی کبریا...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books