aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "واہموں"
وہی وہانوی
مصنف
عبداللہ وہابوف
ہوش والوں کو خبر کیا بے خودی کیا چیز ہےعشق کیجے پھر سمجھئے زندگی کیا چیز ہے
سخت مشکل ہے آئنوں سے رساؔواہموں کو نکال کر رکھنا
لوگ کن واہموں میں رہتے ہیںکاٹتے ہیں سزا مکانوں میں
نذیر کا ہاتھ اس کے نرم کندھے سے ہوتا ہوا اس کے گداز بازو میں اتر گیا۔ شمیم کا ذہن بٹانے کے لیے اس نے پچھلی ملاقات کا ذکر چھیڑتے ہوے اس کی جرات اور بہادری کو سراہا۔ اس کی حوصلہ افزائی کی۔ نذیر سے اپنی تعریف سننا اسے اچھا...
دیدی کو پتا نہیں تھا کہ ’پوری زندگی‘ کی عمر کتنی ہے لیکن اس نے کئی بار الگ الگ لفظوں میں، الگ الگ حوالوں سے کہا تھا۔ ’راجو میرے بچے، لوگ جنم جنم کے ساتھ کی بات کرتے ہیں۔ پچھلا جنم، یہ جنم، اگلا جنم۔ یاد ریکھنا، بھولنا مت کہ...
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
ماں سے محبت کا جذبہ جتنے پر اثر طریقے سے غزلوں میں برتا گیا ہے، اتنا کسی اور صنف میں نہیں۔ ہم ایسے کچھ منتخب اشعار آپ تک پہنچا رہے ہیں، جو ماں کو موضوع بناتے ہیں۔ ماں کے پیار، اس کی محبت ، شفقت اور اپنے بچوں کے لئے اس کی جاں نثاری کو واضح کرتے ہوئے یہ اشعار جذبے کی جس شدت اور احساس کی جس گہرائی سے کہے گئے ہیں، اس سے متاثر ہوئے بغیر آپ نہیں رہ سکتے۔ ان اشعار کو پڑھئے اور ماں سے محبت کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجئے ۔
वाहिमोंواہموں
whims, fancy
تگڑم
ناول
تاریخ شام
فلپ کے ہتی
عالمی تاریخ
ڈارلنگ
آج کا پاکستان
احمد سعید ملیح آبادی
انٹرویو
پھول والوں کی سیر
مرزا فرحت اللہ بیگ
تہذیبی وثقافتی تاریخ
تاریخ جمّوں
مولوی حشمت اللہ لکھنوی
ہندوستانی تاریخ
تاریخ بخارا
آرمینیس ویمبرے
تاریخ
سفر نامۂ ہند
محمد اسلم
سفر نامہ
مجلس خلوت
یوسف حسن
جنسیات
مضامین
تعارف پاکستان
محمد عبدالخالق
مقالات/مضامین
نقوش جامعہ
غلام حیدر
میرزا حیرت دہلوی
رپورتاژ
عقائد نظامیہ
ابوالحسن علی بن زید عثمانی
اسلامیات
باتیں اللہ والوں کی
تنہا نظامی
سوانح حیات
’’اگر ہمیں جھنجھوڑ کر جگانے کے بعد منٹو نے ہمیں انسانی فطرت اور انسانی معاشرے کا کوئی تماشہ نہیں دکھایا، اگر اس نے ہمارے اندر زندگی کا کوئی نیا شعور پید ا نہیں کیا تو پھر ہم اسے گالیاں دینے میں حق بجانب ہوں گے کہ اس نے ہمیں چین...
بھئی واہ۔۔۔ ’’خوب گئے تم لوگ بھوپال!‘‘ یوسف نے مسرت سے بلبلا کر کہا۔ آپ سوچ رہے ہوں گے یہ کون ذات شریف ہیں یوسف صاحب اور بھوپال میں منعقد ہونے والی ترقی پسند مصنفین کی کانفرنس سے ان کا کیا رشتہ؟ اگر آپ کو کسی ایسے آلے کی تلاش...
(۵) یہ نظم ایک ’’تنزل پسند کردار‘‘ اور اس کے ’’منفی زاویۂ نظر‘‘ کو پیش کرتی ہے۔ (۶) نظم میں جذبے اور شعور کی کارفرمائی نہیں بلکہ شاعر کی خالی خولی شخصیت اور اس کی بیمار ذہنیت کے واہموں اور وسوسوں کا ہاتھ ہے۔...
اس نے انگڑائی لیتے ہوئے سارے وسوسوں اور اندیشوں کو یکسر جھٹکا اور سوچا کہ رات جا رہی ہے، اب سونا چاہئے۔ وہ سخت تھکن محسوس کر رہا تھا، سوچ سوچ کر بھی آدمی کتنا تھک جاتا ہے، سوچا کہ سونے سے پہلے منہ ہاتھ دھو لو کہ تھکن اترے...
اس کو واہموں کا عارضہ نہیں تھا۔ آغا کو سوتے میں چلنے کی بیماری نہیں تھی۔ ایک تیسری شہادت بھی موجود تھی۔ لیکن کیا ضرورت تھی گواہیاں لا کر باپ کو جھوٹا بنانے کی۔ پھر وہ لوگوں کی فوج اپنے ہمراہ لیے، موبائیل کان سے لگائے، نقرئی رنگ کی چمکتی...
نادان واہموں کے تعاقب سے باز آکوئی نہیں کسی کا یقیں کر مرے عزیز
ما قبل تاریخ انسانی کے مطالعے سے اس تخلیقی عمل کی نوعیت واہمیت واضح طور پر منکشف ہوتی ہے، کیونکہ اوائل عہد انسانی کی آرٹسٹک تخلیق اصل میں زندگی کی مطلق العنان اور دو ٹوک انداز کی بے درد کیفیات سے ایک فرار تھی۔ ان کی زندگی میں ہر دن...
واہموں کی ناتمامی کا علاقہ چھوڑ کرکچھ پرندے ہاتھ باندھے سبزگی تک آ گئے
کوئی چہرہ تو روشنی لائےواہموں کا شکار ہیں ہم لوگ
وجودی واہموں کی سر زمینوں پرمیں جب خود سے بچھڑتی ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books