aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "کاش"
ابرار احمد کاشف
born.1968
شاعر
کاش قنوجی
born.1983
شین کاف نظام
born.1947
کاشف حسین غائر
born.1979
کاشف سید
born.1987
سید کاشف رضا
born.1973
کاوش بدری
born.1927
کاشف شکیل
born.1998
کاشف ادیب مکنپوری
born.1995
شوزیب کاشر
کاش البرنی
مصنف
ماجد علی کاوش
born.1949
ندھی گپتا کشش
born.1986
کاشف رفیق
امتیاز کاوش
born.2003
میں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوںکاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے
کیوں زیاں کار بنوں سود فراموش رہوںفکر فردا نہ کروں محو غم دوش رہوں
کاش کوئی ہم سے بھی پوچھےرات گئے تک کیوں جاگے ہو
عاشق ہوں پہ معشوق فریبی ہے مرا کاممجنوں کو برا کہتی ہے لیلیٰ مرے آگے
کوئی تم سا بھی کاش تم کو ملےمدعا ہم کو انتقام سے ہے
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
ریختہ نے اپنے قارئین کے تجربے سے ایسے قدیم و جدید شاعروں کی کتابوں کا انتخاب کیا ہے جن کو سب سے زیادہ پڑھا گیا جاتا ہے، آپ بھی اس تجربے میں شریک ہوسکتے ہیں۔
काशکاش
perhaps, may it so happen, Would That !
قواعد عملیات
رجوع ہمزاد
نفسیات
پتھروں کے سحری خواص
دیگر
اردو شاعری کا تنقیدی مطالعہ
سنبل نگار
تنقید
پیار کا پہلا شہر
مستنصر حسین تارڑ
رومانی
آگ کا دریا
قرۃالعین حیدر
ناول
تحقیق کا فن
گیان چند جین
تحقیق کے طریقہ کار
بچے اور ستارے
پرورش و پرداخت
اردو غزل کا تاریخی ارتقا
غلام آسی رشیدی
شاعری تنقید
اردو ادب کے ارتقا میں ادبی تحریکوں اور رجحانوں کا حصہ
منظر اعظمی
ادبی تحریکیں
جذب القلوب
ریاضی
اردو ڈراما کا ارتقاء
عشرت رحمانی
ڈرامہ کی تاریخ و تنقید
اردو زبان کا قاعدہ
محمد اسماعیل
سیکھنے کے وسائل/ قواعد
انگارے
سجاد ظہیر
ضبط شدہ کتابیں
اردو نثر کا فنی ارتقا
فرمان فتح پوری
الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیادیکھا اس بیماری دل نے آخر کام تمام کیا
اک شخص کر رہا ہے ابھی تک وفا کا ذکرکاش اس زباں دراز کا منہ نوچ لے کوئی
کھیل سمجھا ہے کہیں چھوڑ نہ دے بھول نہ جائےکاش یوں بھی ہو کہ بن میرے ستائے نہ بنے
اب اپنے طور ہی میں نہیں تم سو کاش کہخود میں خود اپنا طور کوئی دم ملے تمہیں
خامشی کہہ رہی ہے کان میں کیاآ رہا ہے مرے گمان میں کیا
خواب ہی خواب کب تلک دیکھوںکاش تجھ کو بھی اک جھلک دیکھوں
تو میں کیا کہہ رہا تھا یعنی کیا کچھ سہہ رہا تھا میںاماں ہاں میز پر یا میز پر سے بہہ رہا تھا میں
دل دھڑکتا ہے سفر کے ہنگامکاش پھر کوئی بلانے آئے
کوئی فتنہ تا قیامت نہ پھر آشکار ہوتاترے دل پہ کاش ظالم مجھے اختیار ہوتا
اب دل کی تمنا ہے تو اے کاش یہی ہوآنسو کی جگہ آنکھ سے حسرت نکل آئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books