aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "क़ब्र"
قمر جلالوی
1887 - 1968
شاعر
امرتا پریتم
1919 - 2005
مصنف
عباس قمر
born.1994
کبیر
1440 - 1518
شاہد کبیر
1932 - 2001
قمر جلال آبادی
1917 - 2003
قمر مرادآبادی
1910 - 1987
طارق قمر
born.1975
قمر عباس قمر
born.1993
قمر جمیل
1927 - 2000
قدرعریضی
کبیر اجمل
1967 - 2020
ریحانہ قمر
born.1962
قمر بدایونی
1876 - 1941
قدر بلگرامی
1933 - 1884
زندگی تو نے مجھے قبر سے کم دی ہے زمیںپاؤں پھیلاؤں تو دیوار میں سر لگتا ہے
سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سےسو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں
ہماری مسکراہٹ پر نہ جانادیا تو قبر پر بھی جل رہا ہے
چلیے اے جان شام آج تمہیںشمع اک قبر پر جلانی ہے
قبر کی تنگی، تاریکی اور اس سے وابستہ بہت سے بھیانک اور تکلیف دہ تصورات کو شاعری میں خوب برتا گیا ہے ۔ یہ اشعار زندگی میں رک کر سوچنے اور اپنا محاسبہ کرنے پر مجبور کرتے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور زندگی کی حقیقتوں پر غور کیجئے ۔
زمانے بیت گئے مگر محمد رفیع آج بھی اپنی آواز کی ساحری کے زور پر ہرکسی کے دل پر اپنی حکومت جمائے ہوئے ہیں ، ان کے گائے ہوئے بھجن ، اورنغموں کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے۔ آج ہم آپ کے لئے کچھ مشہورو معروف شاعروں کی ایسی غزلیں لے کر حاضر ہوئے ہیں جنہیں محمد رفیع نے اپنی آواز دی ہے اور ان غزلوں کے حسن میں لہجے اور آواز کا ایسا جادو پھونکا ہے کہ آدمی سنتا رہے اور سر دھنتا رہے ۔
سال٢٠٢٢ ختم ہوا اور آپ لوگوں نے اردو زبان و ادب اور شاعری سے اپنے تعلق کا بھرپور اظہار پیش کیا۔ ہم نے اس کلیکشن میں ٢٠٢٢ میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی ١٠نظموں کو شامل کیا ہے پڑھئے اور جانیے پچھلے سال میں سب سے زیادہ بار کون کون سی نظمیں پڑھی گئی ہیں۔
क़ब्रقبر
grave, tomb
طلسم ہوشربا
منشی احمد حسین قمر
داستان
نامعلوم مصنف
سوانح حیات
اردو ادب میں طنز و مزاح کی روایت اور ہم عصر رجحانات: ایک جائزہ
قمر رئیس
طنز و مزاح تاریخ و تنقید
کبیر صاحب
پنڈت منوہر لال زتشی
اردو میں بیسویں صدی کا افسانوی ادب
فکشن تنقید
آزادی سے قبل اردو تحقیق
محمد اکمل
تحقیق
بقیہ طلسم ہوش ربا
عربی ادب قبل از اسلام
خورشید رضوی
تاریخ
بہادر علی
قمر علی عباسی
ناول
ہندوستان میں فارسی ادب
نعیم الدین
تنقید
پریم چند کا تنقیدی مطالعہ
ناول تنقید
کبیر بھجناولی
تصوف
سیر کر دنیا کی غافل
صغریٰ مہدی
سفرنامہ
غم جاوداں
مجموعہ
رشک قمر
دفنا دیا گیا مجھے چاندی کی قبر میںمیں جس کو چاہتی تھی وہ لڑکا غریب تھا
وفا کروں گا کسی سوگوار چہرے سےپرانی قبر پہ کتبہ نیا سجا دوں گا
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کر لونشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں
تمہاری قبر پرمیں فاتحہ پڑھنے نہیں آیا
میں خودکشی کے جرم کا کرتا ہوں اعترافاپنے بدن کی قبر میں کب سے گڑا ہوں میں
دبا کے قبر میں سب چل دیئے دعا نہ سلامذرا سی دیر میں کیا ہو گیا زمانے کو
آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھاکشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
ہم کو معلوم ہے شہرت کی بلندی ہم نےقبر کی مٹی کا دیکھا ہے برابر ہونا
مکاں ہے قبر جسے لوگ خود بناتے ہیںمیں اپنے گھر میں ہوں یا میں کسی مزار میں ہوں
میرے رشک قمر تو نے پہلی نظر جب نظر سے ملائی مزا آ گیابرق سی گر گئی کام ہی کر گئی آگ ایسی لگائی مزا آ گیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books