aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "कामयाबी"
کامیاب بک ڈپو، دہلی
ناشر
چاپ خانہ کاویانی، جرمنی
کامیاب انسٹیٹیوٹ آف میڈیسن، میرٹھ
کامیاب کتاب گھر، دہلی
شاہد کامرانی
مصنف
جسے کہتی ہے دنیا کامیابی وائے نادانیاسے کن قیمتوں پر کامیاب انسان لیتے ہیں
ایک روز سراج الدین نے کیمپ میں ان نوجوان رضا کاروں کو دیکھا۔ لاری میں بیٹھے تھے۔ سراج الدین بھاگا بھاگا ان کے پاس گیا۔ لاری چلنے ہی والی تھی کہ اس نے پوچھا، ’’بیٹا، میری سکینہ کا پتہ چلا؟‘‘ سب نے یک زبان ہو کر کہا، ’’چل جائے گا،...
خیر مشہور ہوئے تو کیا اور نہ ہوئے تو کیا۔ میرا وہ فارسی کلام جس کاہندوستان میں جواب نہیں تھا وہ اس دوکان میں نظر نہیں آتا۔ میرے چند اشعار سے اگلے وقتوں کے لوگوں کو اور ممکن ہے آج کل کے لوگوں کو بھی یہ دھوکا ہو کہ میں...
نہیں امید کامیابی جبامتحاں دے کے کیا کرے کوئی
بچپن اور لڑکپن میں مَیں نے جو کچھ چاہا، وہ پورا نہ ہونے دیا گیا، یوں کہوکہ میری خواہشات کچھ اس طرح پوری کی گئیں کہ ان کی تکمیل میرے آنسوؤں اور میری ہچکیوں سے لپٹی ہوئی تھی۔ میں شروع ہی سے جلد باز اور زُود رنج رہا ہوں۔ اگر...
شاعری میں اظہار اپنی بیشتر صورتوں میں عشق کا اظہار ہے ۔ اظہار اور اس کے متعلقات کو موضوع بنانے والی شاعری اس لئے زیادہ دلچسپ ہے کہ وہ اظہار سے پہلے کی کشمکش کو موضوع بناتی ہے ۔ یہ کشمکش کبھی اظہار میں تبدیل ہو جاتی ہے اور کبھی اور زیادہ گہری ہو کر عاشق کیلئے ایک نیا روگ بن جاتی ہے ۔ ان لمحوں کو ہم سب نے جیا ہے اس لئے یہ شاعری بھی ہم سب کی ہے ۔ ہمارا یہ چھوٹا سا انتخاب حاضر ہے ۔
شاعری میں کوئی لفظ کسی ایک خاص تصورسے بندھ کرنہیں رہتا۔ ہرتخلیقی ذہن اپنے لفظوں اوراپنے اظہاری وسیلوں کا ایک الگ تناظراورسیاق قائم کرتا ہے۔ یہ بات ہم نےاس لئےکہی آپ دیکھیں گےکہ دھوپ اوردوپہرکے لفظ کتنے متنوع معنویاتی زاویے رکھتے ہیں ۔ یہ زندگی کی سختی اورشدت کی علامت بھی ہیں اوراس کےبرعکس بھی۔
شاعری میں کوئی بھی لفظ کسی ایک معنی، کسی ایک رنگ، کسی ایک صورت ، کسی ایک ذہنی اور جذباتی رویے تک محدود نہیں رہتا ہے ۔ ساحل کو موضوع بنانے والے اس شعری بیانیے میں آپ اس بات کو محسوس کریں گے کہ ساحل پر ہونا سمندر کی سفاکیوں سے نکلنے کے بعد کامیابی کا استعارہ بھی ہے ساتھ ہی بزدلی ،کم ہمتی اور نامرادی کی علامت بھی ۔ ساحل کی اور بھی کئی متضاد معنیاتی جہتیں ہیں ۔ ہمارے اس انتخاب میں آپ ساحل کے ان مختلف رنگوں سے گزریں گے ۔
कामयाबीکامیابی
success
सफलता, कामरानी, परीक्षा में सफलता।
شمارہ نمبر-005
سعید احمد بریلوی
کامیابی، دہلی
کامیابی کی کنجی
شیوبرت لال ورمن
قصہ / داستان
سندھ کا منظر نامہ
شمارہ نمبر-003
شمارہ نمبر-007
شمارہ نمبر۔003
Mar 1930کامیابی، دہلی
شمارہ نمبر-004
شمارہ نمبر۔009
Sep 1930کامیابی، دہلی
شمارہ نمبر۔004
Sep 1929کامیابی، دہلی
شمارہ نمبر۔006
Jun 1930کامیابی، دہلی
شمارہ نمبر۔008
Aug 1930کامیابی، دہلی
شمارہ نمبر-002
ظفر نیازی
May 1934کامیاب، دہلی
شمارہ نمبر-001
ایم۔ عبد السلام انصاری
Jan 1940کامیاب، دہلی
کامیابی کی ہوا کرتی ہے ناکامی دلیلرنج آتے ہیں تجھے راحت دلانے کے لیے
صرف محنت کیا ہے انورؔ کامیابی کے لئےکوئی اوپر سے بھی ٹیلیفون ہونا چاہیے
یہاں تک آیا ہے بھارت خود اپنی محنت سےجو کامیابی ہے اس کی خوشی تو پوری ہے
اِدھر اُدھر دیکھ کر اس نے بڑے دھیمے لہجے میں کہا، ’’دیکھو، تمہیں میری قسم ہے، میری موت کے بعد بھی کسی کو آموں کا راز معلوم نہ ہو۔ کسی سے نہ کہنا کہ یہ آم ہم بازارسے خرید کر لوگوں کو بھیجتے تھے۔ کوئی پوچھے تو یہی کہنا کہ...
’’میں کہتا ہوں تمہیں ذرا تکلیف نہ ہوگی۔‘‘ لڑکی نے کچھ جواب نہ دیا۔...
کامیابی کی دعائیں مجھے دینے والےمیں ترے عشق میں ناکام ہوا جاتا ہوں
کیول فقیروں کو ہے یہ کامیابی حاصلمستی سے جینا اور خوش سارا جہان رکھنا
دشمن صبر کی نظروں میں لگاوٹ آئیکامیابی کی دل زار نے آہٹ پائی
صرف محنت کیا ہے انورؔ کامیابی کے لئےکوئی اوپر سے بھی ٹیلیفون ہونا چاہئے
علم الدین خاموش رہتا۔ اس کے دوست کی داشتہ کے لڑکا پیدا ہوا، جو علم الدین نے زبیدہ کے پاس، جو کہ سورہی تھی، لٹا دیا۔۔۔ اور اسے جگا کر کہا ’’زبیدہ، تم کب تک بے ہوش پڑی رہو گی۔ یہ دیکھو، تمہارے پہلو میں کیا ہے؟‘‘...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books