aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "चार-सू"
ابناش چندر سود
مصنف
سی پی چندر
چار سو ہے بڑی وحشت کا سماںکسی آسیب کا سایہ ہے یہاں
وہ کہ خوشبو کی طرح پھیلا تھا میرے چار سومیں اسے محسوس کر سکتا تھا چھو سکتا نہ تھا
حملہ ہے چار سو در و دیوار شہر کاسب جنگلوں کو شہر کے اندر سمیٹ لو
زمیں کہیں بھی نہ تھی چار سو سمندر تھاکسے دکھاتے بڑا ہول ناک منظر تھا
دھجیاں اڑنے لگیں انسانیت کی چار سودل درندہ ہو گیا انسان پتھریلے ہوئے
چاند کواس کی خوبصورتی ، اس کے روشن نظارے اورمحبوب سے اس کی مشابہت کی وجہ سے کثرت سے شاعری کا موضوع بنایا گیا ہے ۔ شاعروں نے بہت دلچسپ اندازمیں ایسے شعربھی کہے ہیں جن میں چاند اورمحبوب کے حسن کے درمیان مقابلہ آرائی کا عنصرموجود ہے ۔
’’وقت وقت کی بات ہوتی ہے‘‘ یہ محاورہ آپ سب نے سنا ہوگا ۔ جی ہاں وقت کا سفاک بہاؤ ہی زندگی کو نت نئی صورتوں سے دوچار کرتا ہے۔ کبھی صورت خوشگوار ہوتی ہے اور کبھی تکلیف دہ۔ ہم سب وقت کے پنجے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ تو آئیے وقت کو ذرا کچھ اور گہرائی میں اتر کر دیکھیں اور سمجھیں ۔ شاعری کا یہ انتخاب وقت کی ایک گہری تخلیقی تفہیم کا درجہ رکھتا ہے
’’وقت وقت کی بات ہوتی ہے‘‘ یہ محاورہ ہم سب نے سنا ہوگا۔ جی ہاں وقت کا سفاک بہاؤ ہی زندگی کو نت نئی صورتوں سے دوچار کرتا ہے۔ کبھی صورت خوشگوار ہوتی ہے اور کبھی تکلیف دہ۔ ہم سب وقت کے پنجے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ تو آئیے وقت کو ذرا کچھ اور گہرائی میں اتر کر دیکھیں اور سمجھیں۔ شاعری کا یہ انتخاب وقت کی ایک گہری تخلیقی تفہیم کا درجہ رکھتا ہے۔
चार-सूچار سو
In Four Directions/ In All Directions
شمارہ نمبر۔000
گلزار جاوید
May, Jun 2017چہارسو
شمارہ نمبر ـ 030،031
Jan, Feb 1995چہارسو
Mar 2016چہارسو
Apr 2005چہارسو
May, Jun 2012چہارسو
Mar, Apr 2015چہارسو
Jan, Feb 2008چہارسو
Sep 2016چہارسو
Jan, Feb 2016چہارسو
Jul, Aug 2012چہارسو
Sep, Oct 2017چہارسو
شمارہ نمبر۔026-027
Sep, Oct 1994چہارسو
000
May, Jun 1999چہارسو
Nov, Dec 1996چہارسو
Nov, Dec 2014چہارسو
ابر اترا ہے چار سو دیکھواب وہ نکھرے گا خوب رو دیکھو
سجا کر چار سو رنگیں محل تیرے خیالوں کےتری یادوں کی رعنائی میں زیبائی میں جیتے ہیں
یہ اک تیرا جلوہ صنم چار سو ہےنظر جس طرف کیجیے تو ہی تو ہے
کس کی صدا فضاؤں میں گونجی ہے چار سوکس نے مجھے پکارا ہے بچپن کے نام سے
چار سو عالم امکاں میں اندھیرا دیکھاتو جدھر ہے اسی جانب کو اجالا دیکھا
عشق وہ چار سو سفر ہے جہاںکوئی بھی راستہ نہیں رکتا
چار سو انتشار ہے کیا ہےیہ خزاں ہے بہار ہے کیا ہے
طلسم خانۂ دل میں ہے چار سو روشنمری نگاہ کے ظلمت کدے میں تو روشن
چار سو رقص کناں حسرت مسمار کے ساتھعمر ڈھل جائے تری یاد کی دیوار کے ساتھ
ایک بے منظر اداسی چار سو آنکھوں میں ہےجتنا باقی ہے مرے دل کا لہو آنکھوں میں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books