aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ravaaq-e-daulat-o-dii.n"
انتشارات دبیر خانۂ شورای ہما ہنگی تبلیغات دولت
مدیر
ادارہ دعوت دین، بستی
ناشر
ادارہ احیائے دین، اعظم گڑھ
فخر دین نظامی
born.1420/30
مصنف
امام دین مغل باغبان
انجمن تعلیمات دین، بارہ بنکی
انجمن اشاعت دین، پٹنہ
انجمن تعلیمات دین، سیتاپور
ادارۂ دین و دانش، کراچی
مکتبۂ دین و دانش، بھوپال
نشریات دولتی، تجاکستان
حدیث دل پبلی کیشنز، دہلی
مجلس اصطلاحات، دولت بینک پاکستان
دین محمد، لکھنؤ
دین محمدی پریس، لکھنؤ
یوں تو رواق دولت و دیں بھی تھے سایہ دارلیکن تھکن غریب کی سوئے شجر گئی
قدموں پہ ترے دولت و دیں وار گئے ہمہاں اہل ہوس جیت گئے ہار گئے ہم
وہ زکوٰۃ دولت صبر بھی مرے چند اشکوں کے نام سےوہ نظر گذر کی شراب تھی جو چھلک گئی مرے جام سے
یہ عروج دولت قیصری یہ شکوہ تاج سکندریکہ یہاں تو خون غریب سے ہے تپش میں نبض تونگری
دولت عہد جوانی ہو گئےچند لمحے جو کہانی ہو گئے
راکھی کی ڈور سے بندھی خوبصورت شاعری
مجاہد آزادی اور آئین ساز اسمبلی کے رکن ، ’انقلاب زندہ باد‘ کا نعرہ دیا ، شری کرشن کے معتقد ، اپنی غزل ’ چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے‘ کے لئے مشہور۔
دل شاعری کے اس انتخاب کو پڑھتے ہوئے آپ اپنے دل کی حالتوں ، کیفیتوں اور صورتوں سے گزریں گے اورحیران ہوں گے کہ کس طرح کسی دوسرے ،تیسرے آدمی کا یہ بیان دراصل آپ کے اپنے دل کی حالت کا بیان ہے ۔ اس بیان میں دل کی آرزوئیں ہیں ، امنگیں ہیں ، حوصلے ہیں ، دل کی گہرائیوں میں جم جانے والی اداسیاں ہیں ، محرومیاں ہیں ، دل کی تباہ حالی ہے ، وصل کی آس ہے ، ہجر کا دکھ ہے ۔
تاریخ دولت عثمانیہ
سید ہاشمی فریدآبادی
تاریخ
زوال دولت قطب شاہیہ
سید علی محسن
ہندوستانی تاریخ
ذخیرۂ دولت شاہی
حکیم اسماعیل بن حسین جرجانی
طب یونانی
وصیلۂ شرف و ذریعۂ دولت
سید شاہ فرزند علی صوفی
دولت ہسپانیۂ عرب
جے۔ اے۔ کانڈی
دولت ہسپانیہ عرب
تاریخ دَولت ہسپَانیہ عَرب
مولوی محمد صیدیقی
اسلام کا نظام تقسیم دولت
مفتی محمد شفیع
اسلامیات
رسالۂ کیمیائی دولت
منشی محمد ذکاء اللہ
معاشیات
تاریخ دولت ہسپانیئہ عرب
وسیلۂ شرف وذریعۂ دولت
سبیل دولت
دولت عثمانیہ
محمد عزیز
دولت ہند
نا معلوم ایڈیٹر
دولت درد جاں عطا کر کےاس نے چھوڑا ہے کیمیا کر کے
جب تک ہے شباب سازگار دولتہر قصر میں سو نقش و نگار دولت
خاک میں دولت پندار و انا ملتی ہےاپنی مٹی سے بچھڑنے کی سزا ملتی ہے
دولت حرف و بیاں ساتھ لیے پھرتے ہیںہم محبت کا جہاں ساتھ لیے پھرتے ہیں
نہیں جو دولت زاد سفر تو کیا غم ہےیہی متاع بہت ہے کہ عزم محکم ہے
جو فقر میں سرور ہے شاہی میں وہ کہاںہم بھی رہے ہیں نشۂ دولت میں چار دن
ایک زمانے میں اخباروں سے صر ف خبروں کا کام لیا جاتا تھا۔ یا پھر لوگ سیاسی رہنمائی کے لیے انہیں پڑھتے تھے۔ آج تو اخبار زندگی کا اوڑھنا بچھونا ہیں۔ سیٹھ اس میں منڈیوں کے بھاؤ پڑھتا ہے۔ بڑے میاں ضرورت رشتہ کے اشتہارات ملاحظہ کرتے ہیں اور آہیں...
ہاں گاہے گاہے دید کی دولت ہاتھ آئییا ایک وہ لذت نام ہے جس کا رسوائی
ایک دن دیکھنے کو آ جاتےیہ ہوس عمر بھر نہیں ہوتی
دولت فقر و فنا سے ہیں تونگر ہم لوگجوتیاں ماریں ہیں اقبال کے سر پر ہم لوگ
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books