aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "shor"
ابن انشا
1927 - 1978
شاعر
جارج پیش شور
1823 - 1894
انور شعور
منظور حسین شور
1916 - 1994
پیر شیر محمد عاجز
بوم میرٹھی
1888 - 1954
شیر افضل جعفری
1909 - 1989
پروین شیر
شیر محمد خاں ایمان
d.1806/7
آدم شیر
مصنف
شیر سنگھ ناز دہلوی
1898 - 1962
میر شیر علی افسوس
1732 - 1809
شعور کھیڑوالا
شیر محمد اختر
1907 - 1974
شعور اعظمی
یہ شکایت نہیں ہیں ان کے خزانے معمورنہیں محفل میں جنہیں بات بھی کرنے کا شعور
کیا کہا بہر مسلماں ہے فقط وعدۂ حورشکوہ بے جا بھی کرے کوئی تو لازم ہے شعور
جنوں وہی ہے وہی میں مگر ہے شہر نیایہاں بھی شور مچا لوں اگر اجازت ہو
داد و تحسین کا یہ شور ہے کیوںہم تو خود سے کلام کر رہے ہیں
ابھی اک شور سا اٹھا ہے کہیںکوئی خاموش ہو گیا ہے کہیں
نوجوان افسانہ نگاروں کے دس بہترین افسانوی مجموعے یہاں پڑھیں۔ اس صفحہ پر نوجوان افسانہ نگاروں کے بہترین افسانوی مجموعے دستیاب ہیں، جن کو ریختہ نے ای بک قارئین کے لیے منتخب کیا ہے۔
متفرق اشعار کی ۲۰ بہترین کتابیں استفادے کے لئے حاضر ہیں۔
کہانی تنقید پر دس بہترین کتابیں یہاں پڑھیں۔ اس صفحہ پر اردو افسانہ کی تنقید پر بہترین کتابیں دستیاب ہیں، جن کو ریختہ نے ای بک قارئین کے لیے منتخب کیا ہے۔
शोरشور
noise, outcry, tumult
ऊँची आवाज़, खारीपन, तेज़ आवाज़ें, हंगामा, नमक
'शोर'شورؔ
clamour
शूरشور
noise
शुदشد
to be
شعر شور انگیز
شمس الرحمن فاروقی
شرح
میر کی کویتا اور بھارتیہ سندریہ بود
شاعری تنقید
اپنے دکھ مجھے دے دو
راجندر سنگھ بیدی
افسانہ
اٹھارہ سو ستاون کے انقلاب کا عینی شاہد جارج پیش شور
راحت ابرار
ہندوستانی تاریخ
سب افسانے میرے
ہاجرہ مسرور
انگارے
سجاد ظہیر
ضبط شدہ کتابیں
واردات
پریم چند
لحاف
عصمت چغتائی
کہانیاں/ افسانے
منٹو کے افسانے
سعادت حسن منٹو
شعور
ذیشان الحسن عثمانی
کلیات غلام عباس
غلام عباس
فن شعر و شاعری اور روح بلاغت
حمیداللہ شاہ ہاشمی
زبان
شور برپا ہے خانۂ دل میںکوئی دیوار سی گری ہے ابھی
سنا ہے اس کو بھی ہے شعر و شاعری سے شغفسو ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیں
تعلیم کا شور ایسا تہذیب کا غل اتنابرکت جو نہیں ہوتی نیت کی خرابی ہے
کہہ رہا ہے شور دریا سے سمندر کا سکوتجس کا جتنا ظرف ہے اتنا ہی وہ خاموش ہے
نالہ سر کھینچتا ہے جب میراشور اک آسماں سے اٹھتا ہے
ہنسو آج اتنا کہ اس شور میںصدا سسکیوں کی سنائی نہ دے
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دونہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
یہ کس نے جلوہ ہمارے سر مزار کیاکہ دل سے شور اٹھا ہائے بے قرار کیا
ہے برپا ہر گلی میں شور نغمہمری فریاد ماری جا رہی ہے
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سواراحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books