aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مرہم"
کسے ہے خواہش مرہم گری مگر پھر بھیمیں اپنے زخم دکھا لوں اگر اجازت ہو
خالی اے چارہ گرو ہوں گے بہت مرہم داںپر مرے زخم نہیں ایسے کہ بھر جائیں گے
وہ سرو قد ہے مگر بے گل مراد نہیںکہ اس شجر پہ شگوفے ثمر کے دیکھتے ہیں
مرہم ہجر تھا عجب اکسیراب تو ہر زخم بھر گیا ہوگا
پہلے سے مراسم نہ سہی پھر بھی کبھی تورسم و رہ دنیا ہی نبھانے کے لیے آ
جو ان روزوں مرا غم ہے وہ یہ ہےکہ غم سے بردباری جا رہی ہے
زخموں پر مرہم لگواؤ لیکن اس کے ہاتھوں سےچارہ سازی ایک طرف ہے اس کا چھونا ایک طرف
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسادونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
یہ پھول مجھے کوئی وراثت میں ملے ہیںتم نے مرا کانٹوں بھرا بستر نہیں دیکھا
یہ دل ہے کہ جلتے سینے میں اک درد کا پھوڑا الہڑ سانا گپت رہے نا پھوٹ بہے کوئی مرہم ہو کوئی نشتر ہو
اک رنگ سی کمان ہو خوشبو سا ایک تیرمرہم سی واردات ہو اور زخم کھاؤں میں
سنا دیں عصمت مریم کا قصہپر اب اس باب کو وا کیوں کریں ہم
جو رکھے چارہ گر کافور دونی آگ لگ جائےکہیں یہ زخم دل شرمندہ مرہم بھی ہوتے ہیں
بات بے طور ہو گئی شایدزخم بھی اب نہیں ہے مرہم جی
تیر آیا تھا جدھر سے یہ مرے شہر کے لوگکتنے سادا ہیں کہ مرہم بھی وہیں دیکھتے ہیں
تمہیں تو علم ہے میرے دل وحشی کے زخموں کوتمہارا وصل مرہم ہے کبھی ملنے چلے آؤ
زخم تو ہم نے ان آنکھوں سے دیکھے ہیںلوگوں سے سنتے ہیں مرہم ہوتا ہے
تم ہمارے حوصلے کی آخری امید ہوتم ہمارے زخم پر مرہم لگایا مت کرو
رکھوں میں کیسے آخر زخموں پہ اپنے مرہمہر غم مرے بدن کی پوشاک ہو گیا ہے
محبت کرنے والے بھی عجب خوددار ہوتے ہیںجگر پر زخم لیں گے زخم پر مرہم نہیں لیں گے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books