aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "qissa"
سنا دیں عصمت مریم کا قصہپر اب اس باب کو وا کیوں کریں ہم
پھر صبا سایۂ شاخ گل کے تلےکوئی قصہ سناتی رہی رات بھر
اس کو جدا ہوئے بھی زمانہ بہت ہوااب کیا کہیں یہ قصہ پرانا بہت ہوا
کسے نصیب کہ بے پیرہن اسے دیکھےکبھی کبھی در و دیوار گھر کے دیکھتے ہیں
کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہمتو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ
اک نیا زخم ملا ایک نئی عمر ملیجب کسی شہر میں کچھ یار پرانے سے ملے
ہے نصف شب وہ دیوانہ ابھی تک گھر نہیں آیاکسی سے چاندنی راتوں کا قصہ چھڑ گیا ہوگا
تم ہی نہ سن سکے اگر قصۂ غم سنے گا کونکس کی زباں کھلے گی پھر ہم نہ اگر سنا سکے
بھری ہے دل میں جو حسرت کہوں تو کس سے کہوںسنے ہے کون مصیبت کہوں تو کس سے کہوں
کیفیت سکوت سے بڑھتا ہے اور غمقصہ کوئی سنا کہ طبیعت اداس ہے
فسانہ گو بھی کرے کیا کہ ہر کوئی سر بزممآل قصۂ دل دردناک چاہتا ہے
زور عاشق مزاج ہے کوئیدردؔ کو قصہ مختصر دیکھا
پتا اب تک نہیں بدلا ہماراوہی گھر ہے وہی قصہ ہمارا
مختصر قصۂ غم یہ ہے کہ دل رکھتا ہوںراز کونین خلاصہ ہے اس افسانے کا
آج بھی سن رہے ہیں قصۂ عشقگو کہانی بہت پرانی ہے
سب کی کہانی ایک طرف ہے میرا قصہ ایک طرفایک طرف سیراب ہیں سارے اور میں پیاسا ایک طرف
قصۂ درد میں یہ بات کہاں سے آئیمیں بہت ہنستا ہوں جب کوئی سناتا ہے مجھے
یوں ہی اک روز اپنے دل کا قصہ بھی سنا دیناخطاب آہستہ آہستہ نظر آہستہ آہستہ
ایک دنیا درد کی تصویر نکلی عشق کوکوہکن اور قیس کا قصہ سمجھ بیٹھے تھے ہم
روز نیا اک قصہ کہنے والے لوگکہتے کہتے خود قصہ ہو جاتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books