تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "afsurda"
نظم کے متعلقہ نتیجہ "afsurda"
نظم
افسردہ ہیں گر ایام ترے بدلا نہیں مسلک شام و سحر
ٹھہرے نہیں موسم گل کے قدم قائم ہے جمال شمس و قمر
فیض احمد فیض
نظم
یادوں کے بے معنی دفتر خوابوں کے افسردہ شہاب
سب کے سب خاموش زباں سے کہتے ہیں اے خانہ خراب
اختر الایمان
نظم
ابھی اک سال گزرا ہے یہی موسم یہی دن تھے
مگر میں اپنے کمرے میں بہت افسردہ بیٹھا تھا
خلیل الرحمن اعظمی
نظم
شباب کے اولیں دنوں میں تباہ و افسردہ ہو چکے تھے
مرے گلستاں کے پھول جن سے فضائے طفلی مہک رہی تھی