گلزار دہلوی کے اشعار
عمر جو بے خودی میں گزری ہے
بس وہی آگہی میں گزری ہے
جہاں انسانیت وحشت کے ہاتھوں ذبح ہوتی ہو
جہاں تذلیل ہے جینا وہاں بہتر ہے مر جانا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میر کے بعد غالب و اقبال
اک صدا، اک صدی میں گزری ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہائے کیا دور زندگی گزرا
واقعے ہو گئے کہانی سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ