انجم رومانی کے اشعار
دل سے اٹھتا ہے صبح و شام دھواں
کوئی رہتا ہے اس مکاں میں ابھی
کسی بھی حال میں راضی نہیں ہے دل ہم سے
ہر اک طرح کا یہ کافر بہانہ رکھتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رہے ذرا دل خوں گشتہ پر نظر انجمؔ
اسی صدف سے عجب کیا گہر نکل آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سچ کے سودے میں نہ پڑنا کہ خسارا ہوگا
جو ہوا حال ہمارا سو تمہارا ہوگا
اور کچھ دن خراب ہو لیجے
سود اپنا ہے اس زیاں میں ابھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
موسم کا آہ و نالہ سے اندازہ کیجئے
تازہ ہوا پہ بند نہ دروازہ کیجئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سمجھی گئی جو بات ہماری غلط تو کیا
یاں ترجمہ کچھ اور ہے آیت کچھ اور ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جب تک کہ ہیں زمانے میں ہم سے خراب لوگ
مسجد کہیں کہیں کوئی مے خانہ چاہئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
قلندری ہے کہ رکھتا ہے دل غنی انجمؔ
کوئی دکاں نہ کوئی کارخانہ رکھتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آئے گی ہم کو راس نہ یک رنگئ خلا
اہل زمیں ہیں ہم ہمیں دن رات چاہیئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دیتے نہیں سجھائی جو دنیا کے خط و خال
آئے ہیں تیرگی میں مگر روشنی سے ہم
دیکھوگے تو آئے گی تمہیں اپنی جفا یاد
خاموش جسے پاؤگے خاموش نہ ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پاپ کرو جی کھول کر دھبوں کی کیا سوچ
جب جی چاہا دھو لیے گنگا جل کے ساتھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کس کی جبیں پہ ہیں یہ ستارے عرق عرق
کس کے لہو سے چاند کا دامن ہے داغ داغ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ جتنے مسئلے ہیں مشغلے ہیں سب فراغت کے
نہ تم بیکار بیٹھے ہو نہ ہم بیکار بیٹھے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پی جاتے ہیں زہر غم ہستی ہو کہ مے ہو
ہم سا بھی زمانے میں بلانوش نہ ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نئی زندگی کے نئے مکر و فن
نئے آدمی کی نئی چال ڈھال
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ