Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Anjum Rumani's Photo'

انجم رومانی

1920 - 2001 | لاہور, پاکستان

پاکستانی شاعر، اقبال کے منتخب فارسی کلام کا منظوم ترجمہ بھی کیا

پاکستانی شاعر، اقبال کے منتخب فارسی کلام کا منظوم ترجمہ بھی کیا

انجم رومانی کے اشعار

2.1K
Favorite

باعتبار

دل سے اٹھتا ہے صبح و شام دھواں

کوئی رہتا ہے اس مکاں میں ابھی

کسی بھی حال میں راضی نہیں ہے دل ہم سے

ہر اک طرح کا یہ کافر بہانہ رکھتا ہے

رہے ذرا دل خوں گشتہ پر نظر انجمؔ

اسی صدف سے عجب کیا گہر نکل آئے

آج کا جھگڑا آج چکا

کل کی باتیں کل پر ٹال

سچ کے سودے میں نہ پڑنا کہ خسارا ہوگا

جو ہوا حال ہمارا سو تمہارا ہوگا

اور کچھ دن خراب ہو لیجے

سود اپنا ہے اس زیاں میں ابھی

موسم کا آہ و نالہ سے اندازہ کیجئے

تازہ ہوا پہ بند نہ دروازہ کیجئے

سمجھی گئی جو بات ہماری غلط تو کیا

یاں ترجمہ کچھ اور ہے آیت کچھ اور ہے

جب تک کہ ہیں زمانے میں ہم سے خراب لوگ

مسجد کہیں کہیں کوئی مے خانہ چاہئے

قلندری ہے کہ رکھتا ہے دل غنی انجمؔ

کوئی دکاں نہ کوئی کارخانہ رکھتا ہے

آئے گی ہم کو راس نہ یک رنگئ خلا

اہل زمیں ہیں ہم ہمیں دن رات چاہیئے

دیتے نہیں سجھائی جو دنیا کے خط و خال

آئے ہیں تیرگی میں مگر روشنی سے ہم

دیکھوگے تو آئے گی تمہیں اپنی جفا یاد

خاموش جسے پاؤگے خاموش نہ ہوگا

پاپ کرو جی کھول کر دھبوں کی کیا سوچ

جب جی چاہا دھو لیے گنگا جل کے ساتھ

کس کی جبیں پہ ہیں یہ ستارے عرق عرق

کس کے لہو سے چاند کا دامن ہے داغ داغ

یہ جتنے مسئلے ہیں مشغلے ہیں سب فراغت کے

نہ تم بیکار بیٹھے ہو نہ ہم بیکار بیٹھے ہیں

پی جاتے ہیں زہر غم ہستی ہو کہ مے ہو

ہم سا بھی زمانے میں بلانوش نہ ہوگا

نئی زندگی کے نئے مکر و فن

نئے آدمی کی نئی چال ڈھال

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے