Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Kausar Mazhari's Photo'

کوثر مظہری

1964 | دلی, انڈیا

مابعد جدید عہد کے اہم ناقدین میں شامل، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبۂ اردو سے وابستہ۔

مابعد جدید عہد کے اہم ناقدین میں شامل، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبۂ اردو سے وابستہ۔

کوثر مظہری کے اشعار

1.1K
Favorite

باعتبار

جانے کس خواب پریشاں کا ہے چکر سارا

بکھرا بکھرا ہوا رہتا ہے مرا گھر سارا

نظر جھک رہی ہے خموشی ہے لب پر

حیا ہے ادا ہے کہ ان بن ہے کیا ہے

ربط ہے اس کو زمانے سے بہت سنتا ہوں

کوئی ترکیب کروں میں بھی زمانہ ہو جاؤں

بوجھ دل پر ہے ندامت کا تو ایسا کر لو

میرے سینے سے کسی اور بہانے لگ جاؤ

تعاقب میں ہے میرے یاد کس کی

میں کس کو بھول جانا چاہتا ہوں

کون سی دنیا میں ہوں کس کی نگہبانی میں ہوں

زندگی ہے سخت مشکل پھر بھی آسانی میں ہوں

ایک مدت سے خموشی کا ہے پہرہ ہر سو

جانے کس اور گئے شور مچانے والے

میں سب کے واسطے اچھا تھا لیکن

اسی کے واسطے اچھا نہیں تھا

چاند ہے پانی میں یا بھولے ہوئے چہرے کا عکس

ساحل دریا پہ دیکھو میں بھی حیرانی میں ہوں

گرا تھا بوجھ کوئی سر سے میرے

اسی کو پھر اٹھانا چاہتا ہوں

پتلیوں پر رقص کرنا ہی کمال فن نہیں

درد کے آنسو کو تو پیہم روانی چاہئے

موسم دل جو کبھی زرد سا ہونے لگ جائے

اپنا دل خون کرو پھول اگانے لگ جاؤ

اس کی پلکوں پہ جو چمکا تھا ستارہ کوئی

دیکھتے دیکھتے مہتاب ہوا جاتا ہے

وہی قطرہ جو کبھی کنج سر چشم میں تھا

اب جو پھیلا ہے تو سیلاب ہوا جاتا ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے