Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Saeed Naqvi's Photo'

سعید نقوی

معروف شاعر، افسانہ نگار اور مترجم

معروف شاعر، افسانہ نگار اور مترجم

سعید نقوی کے اشعار

کچھ لوگ تھے سفر میں مگر ہم زباں نہ تھے

ہے لطف گفتگو کا جو اپنی زباں میں ہو

یہ خود نوشت تو مجھ کو ادھوری لگتی ہے

جو ہو سکے تو نیا انتساب مانگوں میں

میں اپنے سارے سوالوں کے جانتا ہوں جواب

مرا سوال مرے ذہن کی شرارت ہے

میں دور دور سے خود کو اٹھا کے لاتا رہا

کہ ٹوٹ جاؤں تو پھر دور تک بکھرتا ہوں

ابتدا مجھ میں انتہا مجھ میں

اک مکمل ہے واقعہ مجھ میں

تو میری تشنہ لبی پر سوال کرتا ہے

سمندروں پہ بنایا تھا اپنا گھر میں نے

جب آئینے در و دیوار پر نکل آئیں

تو شہر ذات میں رہنا بھی اک قیامت ہے

چیزیں اپنی جگہ پہ رہتی ہیں

تیرگی بس انہیں چھپاتی ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے