Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Jameel Mazhari's Photo'

جمیلؔ مظہری

1904 - 1979 | کولکاتا, انڈیا

ممتاز قبل از جدید شاعر۔ اپنے غیر روایتی خیالات کے لئے معروف

ممتاز قبل از جدید شاعر۔ اپنے غیر روایتی خیالات کے لئے معروف

جمیلؔ مظہری کے اشعار

3.5K
Favorite

باعتبار

جلانے والے جلاتے ہی ہیں چراغ آخر

یہ کیا کہا کہ ہوا تیز ہے زمانے کی

کسے خبر تھی کہ لے کر چراغ مصطفوی

جہاں میں آگ لگاتی پھرے گی بو لہبی

بہ قدر پیمانۂ تخیل سرور ہر دل میں ہے خودی کا

اگر نہ ہو یہ فریب پیہم تو دم نکل جائے آدمی کا

بتوں کو توڑ کے ایسا خدا بنانا کیا

بتوں کی طرح جو ہم شکل آدمی کا ہو

آیا یہ کون سایۂ زلف دراز میں

پیشانئ سحر کا اجالا لیے ہوئے

ہم محبت کا سبق بھول گئے

تیری آنکھوں نے پڑھایا کیا ہے

اے سجدہ فروش کوئے بتاں ہر سر کے لیے اک چوکھٹ ہے

یہ بھی کوئی شان عشق ہوئی جس در پے گئے سر پھوڑ لیا

انہی حیرت زدہ آنکھوں سے دیکھے ہیں وہ آنسو بھی

جو اکثر دھوپ میں محنت کی پیشانی سے ڈھلتے ہیں

نہیں افسوں ہی کو افسانے کی منزل معلوم

غلط آغاز کا ہوتا ہی ہے انجام غلط

ہونے دو چراغاں محلوں میں کیا ہم کو اگر دیوالی ہے

مزدور ہیں ہم مزدور ہیں ہم مزدور کی دنیا کالی ہے

ہستی ہے جدائی سے اس کی جب وصل ہوا تو کچھ بھی نہیں

دریا میں نہ تھا تو قطرہ تھا دریا میں ملا تو کچھ بھی نہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے