دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سے
دلچسپ معلومات
ایک دن سودا مشاعرے میں بیٹھے تھے لوگ اپنی غزلیں پڑھ رہے تھے ۔ایک شریف زادے کی 12 یا 13 برس عمر تھی ۔اس نے غزل پڑھی ۔مطلع پڑھا ''دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سے اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے'' گرمیٔ کلام پر سودا بھی چونک پڑے ۔پوچھا یہ مطلع کس نے پڑھا لوگوں نے کہا کہ حضرت یہ صاحبزادہ ہے سودا نے بھی بہت تعریف کی کئی مرتبہ پڑھوایا اور کہا کہ ''میاں لڑکے جوان تو ہوتے نظر نہیں آتے'' خدا کی قدرت انھیں دنوں میں لڑکا جل کر مر گیا۔ بحوالہ آب حیات
دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سے
اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.