Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سے

مہتاب رائے تاباں

دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سے

مہتاب رائے تاباں

MORE BYمہتاب رائے تاباں

    دلچسپ معلومات

    ایک دن سودا مشاعرے میں بیٹھے تھے لوگ اپنی غزلیں پڑھ رہے تھے ۔ایک شریف زادے کی 12 یا 13 برس عمر تھی ۔اس نے غزل پڑھی ۔مطلع پڑھا ''دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سے اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے'' گرمیٔ کلام پر سودا بھی چونک پڑے ۔پوچھا یہ مطلع کس نے پڑھا لوگوں نے کہا کہ حضرت یہ صاحبزادہ ہے سودا نے بھی بہت تعریف کی کئی مرتبہ پڑھوایا اور کہا کہ ''میاں لڑکے جوان تو ہوتے نظر نہیں آتے'' خدا کی قدرت انھیں دنوں میں لڑکا جل کر مر گیا۔ بحوالہ آب حیات

    دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سے

    اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے