Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکشا بندھن پر شعر

راکھی کی ڈور سے بندھی خوبصورت شاعری

بندھن سا اک بندھا تھا رگ و پے سے جسم میں

مرنے کے بعد ہاتھ سے موتی بکھر گئے

بشیر الدین احمد دہلوی

یا رب مری دعاؤں میں اتنا اثر رہے

پھولوں بھرا سدا مری بہنا کا گھر رہے

نامعلوم

بہنوں کی محبت کی ہے عظمت کی علامت

راکھی کا ہے تہوار محبت کی علامت

مصطفی اکبر

راکھیاں لے کے سلونوں کی برہمن نکلیں

تار بارش کا تو ٹوٹے کوئی ساعت کوئی پل

محسن کاکوروی

بہن کا پیار جدائی سے کم نہیں ہوتا

اگر وہ دور بھی جائے تو غم نہیں ہوتا

نامعلوم

آستھا کا رنگ آ جائے اگر ماحول میں

ایک راکھی زندگی کا رخ بدل سکتی ہے آج

امام اعظم

کسی کے زخم پر چاہت سے پٹی کون باندھے گا

اگر بہنیں نہیں ہوں گی تو راکھی کون باندھے گا

منور رانا

زندگی بھر کی حفاظت کی قسم کھاتے ہوئے

بھائی کے ہاتھ پے اک بہن نے راکھی باندھی

نامعلوم

بہن کی التجا ماں کی محبت ساتھ چلتی ہے

وفائے دوستاں بہر مشقت ساتھ چلتی ہے

سید ضمیر جعفری

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے