Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Abu Mohammad Sahar's Photo'

ابو محمد سحر

1928 - 2002 | بھوپال, انڈیا

ممتاز نقاد اور شاعر، ادبی تنقید وتحقیق کے حوالےسے کئی اہم کتابیں یادگار چھوڑیں

ممتاز نقاد اور شاعر، ادبی تنقید وتحقیق کے حوالےسے کئی اہم کتابیں یادگار چھوڑیں

ابو محمد سحر کے اشعار

778
Favorite

باعتبار

تکمیل آرزو سے بھی ہوتا ہے غم کبھی

ایسی دعا نہ مانگ جسے بد دعا کہیں

ہندو سے پوچھیے نہ مسلماں سے پوچھیے

انسانیت کا غم کسی انساں سے پوچھیے

عشق کے مضموں تھے جن میں وہ رسالے کیا ہوئے

اے کتاب زندگی تیرے حوالے کیا ہوئے

ہوشمندی سے جہاں بات نہ بنتی ہو سحرؔ

کام ایسے میں بہت بے خبری آتی ہے

ہمیں تنہائیوں میں یوں تو کیا کیا یاد آتا ہے

مگر سچ پوچھیے تو ایک چہرا یاد آتا ہے

سحرؔ اب ہوگا میرا ذکر بھی روشن دماغوں میں

محبت نام کی اک رسم بے جا چھوڑ دی میں نے

مرضی خدا کی کیا ہے کوئی جانتا نہیں

کیا چاہتی ہے خلق خدا ہم سے پوچھیے

پھر کھلے ابتدائے عشق کے باب

اس نے پھر مسکرا کے دیکھ لیا

غم حبیب نہیں کچھ غم جہاں سے الگ

یہ اہل درد نے کیا مسئلے اٹھائے ہیں

رہ عشق و وفا بھی کوچہ و بازار ہو جیسے

کبھی جو ہو نہیں پاتا وہ سودا یاد آتا ہے

بلائے جاں تھی جو بزم تماشا چھوڑ دی میں نے

خوشا اے زندگی خوابوں کی دنیا چھوڑ دی میں نے

برق سے کھیلنے طوفان پہ ہنسنے والے

ایسے ڈوبے ترے غم میں کہ ابھر بھی نہ سکے

عشق کو حسن کے اطوار سے کیا نسبت ہے

وہ ہمیں بھول گئے ہم تو انہیں یاد کریں

بے ربطئ حیات کا منظر بھی دیکھ لے

تھوڑا سا اپنی ذات کے باہر بھی دیکھ لے

مانا اپنی جان کو وہ بھی دل کا روگ لگائیں گے

اہل جنوں خود کیا سمجھے ہیں ناصح کیا سمجھائیں گے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے