عفیف سراج کے اشعار
رہ گیا درد دل کے پہلو میں
یہ جو الفت تھی درد سر نہ ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیسی ہیں آزمائشیں کیسا یہ امتحان ہے
میرے جنوں کے واسطے ہجر کی ایک رات بس
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس قدر ڈوبے گناہ عشق میں تیرے حبیب
سوچتے ہیں جائیں گے کس منہ سے توبہ کی طرف
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شکریا تم نے بجھایا مری ہستی کا چراغ
تم سزاوار نہیں تم نے تو اچھائی کی
-
موضوع : شکریہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جب بات وفا کی آتی ہے جب منظر رنگ بدلتا ہے
اور بات بگڑنے لگتی ہے وہ پھر اک وعدہ کرتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بستی تمام خواب کی ویران ہو گئی
یوں ختم شب ہوئی سحر آسان ہو گئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کچھ خود میں کشش پیدا کر لو کہ محفل تم سے آنکھ بھرے
یہ چال بڑے عیار کی ہے یہ چال نہ خالی جائے گی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مری غیرت ہمہ گیر نے مجھے تیرے در سے اٹھا دیا
کچھ انا کا زور جو کم ہوا تو خبر ہوئی تو خدا سا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کب سے مانگ رہے ہیں تم سے
ساغر سے مینا سے خم سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل لگتا ہے باہر سے جو بوسیدہ مکاں سا
داخل تو کبھی ہو کے یہ قصر ادنی دیکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس کے فقرے سے میں کیا سمجھوں کوئی سمجھا دے
دفعتاً میری طرف دیکھ کے بولا اے ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بہت شگفتہ و رنگین گفتگو ہے سراجؔ
چمن میں بات تری رنگ و بو سے کھیلے گی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پیمبروں کی زبانی کہی سنی ہم نے
وہ کہہ رہا تھا کہ میرے بھی انتخاب میں آ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں حکایت دل بے نوا میں اشارت غم جاوداں
میں وہ حرف آخر معتبر جو لکھا گیا نہ پڑھا گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خواب آلود نگاہوں سے یہ کہتا گزرا
میں حقیقت تھا جو تعبیر میں رکھا گیا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
فخر زیبا ہے کہ مدت پہ کہیں جا کے مری
اب طلب گار خدا کی یہ خدائی ہوئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
صحرا میں بسے سب دیوانے شہروں میں بھی محشر ہے برپا
اللہ تری اس خلقت سے باقی نہ رہا ویرانہ تک
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس قدر ناز نہ کیجے کہ بزرگوں نے بہت
بارہا بزم خود آرائی سجائی ہوئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ