آکاش عرش کے اشعار
میں تیرے ہدیۂ فرقت پہ کیسے نازاں ہوں
مری جبیں پہ ترا زخم تک حسین نہیں
-
موضوع : زخم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سب اپنی ذات میں اک انجمن کے مجرم ہیں
کسی وجود میں کچھ فرد جیسا ہے ہی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بیٹھا ہوا ہوں لگ کے دریچہ سے محو یاس
یہ شام آج میرے برابر اداس ہے
ہر ایک سمت تری یاد کا دھندلکا ہے
ترے خیال کا سورج اتر گیا مجھ میں
میں خود کو دیکھتا ہوں اور بھی حقارت سے
جب اپنا مرتبہ تسلیم کرنے لگتا ہوں
-
موضوع : وجود کا بحران
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کسی پرند کی چیخوں نے سنگ باری کی
سکوت شام کا شیشہ بکھر گیا مجھ میں
-
موضوع : شام
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ کون تیرے سوا کر سکا اداس مجھے
ترے خیال نے چھیڑی تھی گفتگو کس کی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ