Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Amaan Ali Khan's Photo'

امان علی خان

1992

امان علی خان کے اشعار

13
Favorite

باعتبار

خوش نصیبی ہے تمہاری سر پہ ہے جو ماں کا ہاتھ

ہم یتیموں کو پتہ ہے یہ دعا کیا چیز ہے

غموں کو بیچ رہا ہوں میں اس لئے شاید

کہا تھا باپ نے پیسہ بہت ضروری ہے

مجھے پتہ ہے اسی نے چلائی ہے گولی

نہیں ہے دشت میں صیاد دوسرا کوئی

اب آستین کے سانپوں سے دور رہنا ہے

اسے کہو نہ کرے فون بار بار مجھے

اک دن دل ناداں کو سمجھ آئے گا سب کچھ

عیار نہیں ہے مگر اندھا بھی نہیں ہے

میں نے دفنائے والدین اپنے

مجھ سے پوچھو کہ حوصلہ کیا ہے

دھوئیں نے بھینچ دی چیخیں تبھی پتہ یہ چلا

کہ گھر میں ایک دریچہ بہت ضروری ہے

شب غم کی یوں بھی میں کرتا ہوں عزت

یہ شب عمر میں مجھ سے کافی بڑی ہے

اس نے رکھا تھا ہاتھ ساحل پر

تب سے دریا میں بھی شرارے ہیں

سب یار سوچتے تھے رہے گا وہی سماں

اک میں ہی بس بچا ہوں کوئی سو پچاس میں

کچھ دیر تو ڈرے تری جادوگری سے ہم

پھر دیکھنے لگے تجھے سنجیدگی سے ہم

ساتھ جب چھوڑ گئے میرا تم اے کوزہ گر

خود کو مجبوری میں پھر خود ہی تراشا میں نے

Recitation

بولیے