عنبرین صلاح الدین
غزل 13
نظم 11
اشعار 8
الجھتی جاتی ہیں گرہیں ادھورے لفظوں کی
ہم اپنی باتوں کے سارے اگر مگر کھولیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اک منظر میں اک دھندلے سے عکس میں چھپ کے رو لیں
ہم کس خواب میں آنکھیں موندیں کس میں آنکھیں کھولیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آپ کہیں تو تین زمانے ایک ہی لہر میں بہہ نکلیں
آپ کہیں تو ساری باتوں میں ایسی آسانی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تم جو چاہو تو رک بھی سکتا ہے
ورنہ کس سے رکا ہے آدھا دن
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بہت سے لفظ دستک دے رہے تھے
سکوت شب میں رستہ کھل رہا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے