Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Anwar Jamal Anwar's Photo'

انور جمال انور

1944 | لکھنؤ, انڈیا

انور جمال انور کے اشعار

678
Favorite

باعتبار

شہر کی گلیوں اور سڑکوں پر پھرتے ہیں مایوسی میں

کاش کوئی انورؔ سے پوچھے ایسے بے گھر کتنے ہیں

سچ یہ ہے ہم ہی محبت کا سبق پڑھ نہ سکے

ورنہ ان پڑھ تو نہ تھے ہم کو پڑھانے والے

حسن ایسا کہ زمانے میں نہیں جس کی مثال

اور جمال ایسا کہ ڈھونڈا کرے ہر خواب و خیال

تمہارے دل میں کوئی اور بھی ہے میرے سوا

گمان تو ہے ذرا سا مگر یقین نہیں

ہے تقاضائے تہذیب انورؔ

مت کہو وہ کہ جو منہ میں آئے

کیسا مقام آیا محبت کی راہ میں

دل رو رہا ہے میرا مگر آنکھ تر نہیں

دامن پہ تو ہر ایک کے چھیٹیں ہیں خون کی

اب کس سے پوچھئے کہ گنہ گار کون ہے

ہم فطرتاً انساں ہیں فرشتے تو نہیں ہیں

دعویٰ یہ کریں کیسے کہ لغزش نہیں کرتے

بہت آسان ہے مشترکہ دلوں میں تفریق

بات تو جب ہے کہ بچھڑوں کو ملایا جائے

روز اٹھ جاتی ہے گھر میں کوئی دیوار نئی

اس طرح تنگ ہوا جاتا ہے آنگن اپنا

ہم سے وفا شعار کو بھی تیرے رو بہ رو

کھانی پڑی وفا کی قسم تیرے شہر میں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے