ارشد کمال کے اشعار
وہ آئے تو لگا غم کا مداوا ہو گیا ہے
مگر یہ کیا کہ غم کچھ اور گہرا ہو گیا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ زمانے کا تغیر ہو کہ موسم کا مزاج
بے ضرر دونوں ہیں نیرنگی آدم کے سوا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھ کو تلاش کرتے ہو اوروں کے درمیاں
حیران ہو رہا ہوں تمہارے گمان پر
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کبھی ان کا نہیں آنا خبر کے ذیل میں تھا
مگر اب ان کا آنا ہی تماشا ہو گیا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خاک صحرا تو بہت دور ہے اے وحشت دل
کیوں نہ ذہنوں پہ جمی گرد اڑا دی جائے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بلا سبب تو کوئی برگ بھی نہیں ہلتا
تو اپنے آج پہ اثرات کل کے دیکھ ذرا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ مانا سیل اشک غم نہیں کچھ کم مگر ارشدؔ
ذرا اترا نہیں دریا کہ بنجر جاگ اٹھتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ