Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Arshad Kamal's Photo'

ارشد کمال

1955 | دلی, انڈیا

ارشد کمال کے اشعار

مجھ کو تلاش کرتے ہو اوروں کے درمیاں

حیران ہو رہا ہوں تمہارے گمان پر

وہ آئے تو لگا غم کا مداوا ہو گیا ہے

مگر یہ کیا کہ غم کچھ اور گہرا ہو گیا ہے

کبھی ان کا نہیں آنا خبر کے ذیل میں تھا

مگر اب ان کا آنا ہی تماشا ہو گیا ہے

وہ زمانے کا تغیر ہو کہ موسم کا مزاج

بے ضرر دونوں ہیں نیرنگی آدم کے سوا

بلا سبب تو کوئی برگ بھی نہیں ہلتا

تو اپنے آج پہ اثرات کل کے دیکھ ذرا

خاک صحرا تو بہت دور ہے اے وحشت دل

کیوں نہ ذہنوں پہ جمی گرد اڑا دی جائے

یہ مانا سیل اشک غم نہیں کچھ کم مگر ارشدؔ

ذرا اترا نہیں دریا کہ بنجر جاگ اٹھتا ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے