Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ashfaq Nasir's Photo'

اشفاق ناصر

اشفاق ناصر کے اشعار

2.3K
Favorite

باعتبار

شام ڈھلنے سے فقط شام نہیں ڈھلتی ہے

عمر ڈھل جاتی ہے جلدی پلٹ آنا مرے دوست

اپنی قسمت میں سبھی کچھ تھا مگر پھول نہ تھے

تم اگر پھول نہ ہوتے تو ہمارے ہوتے

شام ہوتی ہے تو لگتا ہے کوئی روٹھ گیا

اور شب اس کو منانے میں گزر جاتی ہے

ہجر انساں کے خد و خال بدل دیتا ہے

کبھی فرصت میں مجھے دیکھنے آنا مرے دوست

وہ پھول ہو ستارہ ہو شبنم ہو جھیل ہو

تیری کتاب حسن کے سب اقتباس تھے

وہ جس میں لوٹ کے آتی تھی ایک شہزادی

ابھی تلک نہیں بھولی وہ داستاں مجھ کو

ہم فقط تیری گفتگو میں نہیں

ہر سخن ہر زبان میں ہم ہیں

وہ شخص جس کی خوشی کا باعث تھیں میری باتیں

اسے اب ان پر ملال کرنے بھی آ گئے ہیں

جا تجھے تیرے حوالے کر دیا

کھینچ لے یہ ہاتھ پھیلایا ہوا

ہم آئنے میں ترا عکس دیکھنے کے لیے

کئی چراغ ندی میں بہانے لگتے ہیں

اے جنوں اس کی کہانی بھی سناؤں گا تجھے

یہ جو پیوند مرے چاک میں دیکھا گیا ہے

شہر کا شہر تجھے دیکھنے آیہ ہوا ہے

شہر کا شہر تو نادان نہیں ہو سکتا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے