Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Azeem Murtaza's Photo'

عظیم مرتضی

1923 - 1983

عظیم مرتضی کے اشعار

1.1K
Favorite

باعتبار

جو ہو سکے تو چلے آؤ آج میری طرف

ملے بھی دیر ہوئی اور جی اداس بھی ہے

درد محرومئ جاوید بھی اک دولت ہے

اہل غم بھی ترے شرمندۂ احساں نکلے

کیا کیا فراغتیں تھیں میسر حیات کو

وہ دن بھی تھے کہ تیرے سوا کوئی غم نہ تھا

آج تک یاد ہے وہ شام جدائی کا سماں

تیری آواز کی لرزش ترے لہجے کی تھکن

کچھ نقش تری یاد کے باقی ہیں ابھی تک

دل بے سر و ساماں سہی ویراں تو نہیں ہے

خلوص نیت رہبر پہ منحصر ہے عظیمؔ

مقام عشق بہت دور بھی ہے پاس بھی ہے

کچھ آپ کا غم کچھ غم جاں کچھ غم دنیا

دامن میں مرے پھول بھی ہیں خار بھی خس بھی

بے خودی میں جسے ہم سمجھے ہیں تیرا دامن

عین ممکن ہے کہ اپنا ہی گریباں نکلے

ہم درد کے مارے ہی گراں جاں ہیں وگرنہ

جینا تری فرقت میں کچھ آساں تو نہیں ہے

تجھ سے مل کے بھی تیرا انتظار رہتا ہے

صبح روئے خنداں سے شام زلف برہم تک

تنہائی کا سناٹا اور آتی جاتی راتیں

تیری یاد نہ اور کوئی غم پھر بھی نیند نہ آئے

ایک درد ہستی نے عمر بھر رفاقت کی

ورنہ ساتھ دیتا ہے کون آخری دم تک

ٹوٹا تو عزیز اور ہوا اہل وفا کو

دل بھی کہیں اس شوخ کا پیماں تو نہیں ہے

بیتابیٔ حیات میں آسودگی بھی تھی

کچھ تیرا غم بھی تھا غم دوراں کے ساتھ ساتھ

وہی یکسانیت شام و سحر ہے کہ جو تھی

زندگی دست بہ دل خاک بسر ہے کہ جو تھی

اب امتیاز ظاہر و باطن بھی مٹ گیا

دل چاک ہو رہا ہے گریباں کے ساتھ ساتھ

اب میرے ساتھ ان کی نظر بھی ہے بے قرار

نشتر تڑپ رہے ہیں رگ جاں کے ساتھ ساتھ

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے