Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Aziz Warsi's Photo'

عزیز وارثی

1924 - 1989 | دلی, انڈیا

عزیز وارثی کے اشعار

725
Favorite

باعتبار

دل میں اب کچھ بھی نہیں ان کی محبت کے سوا

سب فسانے ہیں حقیقت میں حقیقت کے سوا

تمہاری ذات سے منسوب ہے دیوانگی میری

تمہیں سے اب مری دیوانگی دیکھی نہیں جاتی

کیسے ممکن ہے کہ ہم دونوں بچھڑ جائیں گے

اتنی گہرائی سے ہر بات کو سوچا نہ کرو

غم عقبیٰ غم دوراں غم ہستی کی قسم

اور بھی غم ہیں زمانے میں محبت کے سوا

مجھ سے یہ پوچھ رہے ہیں مرے احباب عزیزؔ

کیا ملا شہر سخن میں تمہیں شہرت کے سوا

تم پہ الزام نہ آ جائے سفر میں کوئی

راستہ کتنا ہی دشوار ہو ٹھہرا نہ کرو

اک وقت تھا کہ دل کو سکوں کی تلاش تھی

اور اب یہ آرزو ہے کہ درد نہاں رہے

محبت لفظ تو سادہ سا ہے لیکن عزیزؔ اس کو

متاع دل سمجھتے تھے متاع دل سمجھتے ہیں

جہاں میں ہم جسے بھی پیار کے قابل سمجھتے ہیں

حقیقت میں اسی کو زیست کا حاصل سمجھتے ہیں

تری محفل میں فرق کفر و ایماں کون دیکھے گا

فسانہ ہی نہیں کوئی تو عنواں کون دیکھے گا

خوشی محسوس کرتا ہوں نہ غم محسوس کرتا ہوں

بہر عالم تمہارا ہی کرم محسوس کرتا ہوں

محتسب آؤ چلیں آج تو مے خانے میں

ایک جنت ہے وہاں آپ کی جنت کے سوا

مری تقدیر سے پہلے سنورنا جن کا مشکل ہے

تری زلفوں میں کچھ ایسے بھی خم محسوس کرتا ہوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے