Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

فائز دہلوی

1690 - 1738 | دلی, انڈیا

میر سے قبل اردو کے ممتاز شاعر جنھوں نے اردو شاعری کی بنیاد رکھی

میر سے قبل اردو کے ممتاز شاعر جنھوں نے اردو شاعری کی بنیاد رکھی

فائز دہلوی کے اشعار

1.3K
Favorite

باعتبار

مجھ کو اوروں سے کچھ نہیں ہے کام

تجھ سے ہر دم امیدواری ہے

رات دن تو رہے رقیباں سنگ

دیکھنا تیرا مجھ محال ہوا

وہ تماشا و کھیل ہولی کا

سب کے تن رخت کیسری ہے یاد

حسن بے ساختہ بھاتا ہے مجھے

سرمہ انکھیاں میں لگایا نہ کرو

گڑ سیں میٹھا ہے بوسہ تجھ لب کا

اس جلیبی میں قند و شکر ہے

تجھ کو ہے ہم سے جدائی آرزو

میرے دل میں شوق ہے دیدار کا

تجھ بدن پر جو لال ساری ہے

عقل اس نے مری بساری ہے

تیرے ملاپ بن نہیں فائزؔ کے دل کو چین

جیوں روح ہو بسا ہے تو اس کے بدن میں آ

جب سجیلے خرام کرتے ہیں

ہر طرف قتل عام کرتے ہیں

میں گرفتار ہوں ترے مکھ پر

جگ میں نئی اور کچھ پسند مجھے

جو کہیے اس کے حق میں کم ہے بے شک

پری ہے حور ہے روح الامیں ہے

میں نے کہا کہ گھر چلے گی میرے ساتھ آج

کہنے لگی کہ ہم سوں نہ کر بات تو بری

وہی قدر فائزؔ کی جانے بہت

جسے عشق کا زخم کاری لگے

خوب رو آشنا ہیں فائزؔ کے

مل سبھی رام رام کرتے ہیں

ابر کا سایہ و سبزہ راہ کا

جان من رتھ کی سواری یاد ہے

منہ باندھ کر کلی سا نہ رہ میرے پاس تو

خنداں ہو کر کے گل کی صفت ٹک سخن میں آ

عشاق جاں بکف کھڑے ہیں تیرے آس پاس

اے دل ربائے غارت جاں اپنے فن میں آ

خاک سیتی سجن اٹھا کے کیا

عشق تیرے نے سر بلند مجھے

پانی ہووے آرسی اس مکھ کو دیکھ

زہرہ اسے کیا کہ اقامت کرے

کرے رشک گلستاں دل کو فائزؔ

مرا ساجن بہار انجمن ہے

گل کوں اے شوخ مکھ تنک دکھلا

کہ خزاں کر دکھا دے اس کوں بہار

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے